ون ڈے سیریز کے آخری اور فیصلہ کن میچ میں پاکستان نے کامران غلام کی شاندار سنچری کی بدولت مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 304 رنز کا ہدف دیا ہے۔
پاکستان اور زمبابوے کے درمیان تین ون ڈے میچوں پر مشتمل سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ بلاوائیو میں کھیلا جا رہا ہے۔ قومی ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 303 رنز بنائے ہیں اور زمبابوے کو جیت کے لیے 304 رنز کا ہدف دیا ہے۔
پاکستانی کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور بلے بازوں نے ٹرپل سنچری پلس اسکور بورڈ پر سجا کر اپنے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کیا۔ میچ میں کامران غلام نے سنچری اسکور کی جو ان کی پہلی ون ڈے انٹرنیشنل تھری فیگرز اننگ ہے۔
گرین شرٹس کی جانب سے صائم ایوب اور عبداللہ شفیق نے اننگ کا آغاز کیا اور پہلی وکٹ کے لیے 58 رنز جوڑے۔ صائم ایوب 31 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ دوسری وکٹ کے لیے عبداللہ شفیق اور کامران غلام نے 54 رنز بنائے۔
112 کے مجموعی اسکور پر دوسرے اوپنر عبداللہ شفیق اپنی نصف سنچری مکمل کرتے ہی سکندر رضا کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔ اس موقع پر کپتان محمد رضوان کریز پر آئے اور کامران غلام کے ساتھ مل کر تیسری وکٹ کے لیے 89 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔
اس دوران کامران غلام نے اپنے ون ڈے کیریئر کی پہلی سنچری اسکور کی۔ 201 پر محمد رضوان 37 کے انفرادی اسکور پر سکندر رضا کی دوسری وکٹ بنے۔ کچھ دیر بعد کامران غلام بھی 103 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔ نائب کپتان سلمان آغا نے 30 رنز بنائے جب کہ طیب طاہر 29 رنز پر نا قابل شکست رہے۔
زمبابوے کی جانب سے سکندر رضا اور رچرڈ ناگریا نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جب کہ سین ولیمز اور فراز اکرم نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
واضح رہے کہ پہلے میچ میں زمبابوے نے سرپرائز دیتے ہوئے پاکستان کو ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت 80 رنز سے شکست دی تھی تاہم دوسرے میچ میں شاہینوں نے پلٹ کر وار کرتے ہوئے میزبان ٹیم کو با آسانی 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز ایک، ایک سے برابر کر دی تھی۔
آج کا میچ جو بھی جیتے گا، وہی سیریز کی ٹرافی بھی اٹھائے گا۔
ون ڈے سیریز کے بعد تین ٹی 20 میچوں پر مشتمل سیریز کھیلی جائے گی۔ اس سیریز کے لیے سلیکشن کمیٹی نے کپتان محمد رضوان کو آرام دیا ہے۔ ان کی جگہ نائب کپتان سلمان علی آغا مختصر دورانیے کی کرکٹ سیریز میں ٹیم کی کمان سنبھالیں گے۔