شام کی نئی قیادت نے ملک کا آئین منسوخ کرکے باغی گروپ حیات تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی (احمد حسین الشرع) کو ملک کا عبوری صدر مقرر کردیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احمد الشرع کو عبوری حکومت میں عارضی قانون ساز کونسل بنانے کا بھی اختیار دیا گیا ہے جو کہ نئے آئین کی منظوری تک اپنا کام کرے گی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی پر یہ اعلان شام کی عبوری حکومت کے ملٹری آپریشن کے ترجمان حسن عبدالغنی نے کیا، اُنہوں نے کہا کہ 2012 کا آئین منسوخ کیا گیا ہے، ایمرجنسی پروسیجر کے تحت اپنائے گئے قوانین کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔
حسن عبدالغنی کے مطابق تمام مسلح دھڑے تحلیل ہوگئے ہیں، وہ اب ریاستی اداروں میں ضم ہوجائیں گے، انہوں نے سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ شام پر کئی دہائیوں سے حکومت کرنے والی بعث پارٹی کی تحلیل کا بھی اعلان کیا۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے شام کے مختلف علاقوں پر غیر قانونی قبضوں کا سلسلہ جاری ہے، تازہ ترین پیش رفت میں شام کی اہم ترین پہاڑی جبل الشیخ پر قبضے کا اعلان کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِ دفاع کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ شام میں جبل الشیخ پر مستقل رہیں گے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ شام کی پہاڑی جبل الشیخ سے دمشق کا براہِ راست نظارہ ہوتا ہے۔
امریکا: غیرممالک کو منجمد امداد میں اضافی استثنیٰ دے دیا گیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی اقدام کو متعدد ممالک اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ان ممالک نے اسرائیل سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔