لاہور : سوشل میڈیا پر افسران کو مغلظات بکنے والا پولیس اہلکار ذہنی مریض نکلا، کانسٹیبل شاہد کو پکڑ کر پاگل خانے منتقل کردیا گیا، آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ کسی کو ملازمت سے برخاست نہیں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں آئی جی پنجاب اور سی سی پی او کو نازیبا جملے مغلظات بکنے والا پولیس کانسٹیبل ذہنی مریض نکلا۔
اس حوالے سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے وائرل ویڈیو سے متعلق اہم پیغام جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ویڈیومیں موٹرسائیکل پرنظر آنے والا کانسٹیبل نفسیاتی بیماری کا شکار ہے، اہلکارکی دماغی حالت ٹھیک کرنے کیلئے علاج جاری ہے۔
ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پولیس ملازمین کی10بیماریوں کےخلاف اسکریننگ و علاج مکمل ہونے جارہا ہے، سائیکالوجیکل پروفائلنگ سے بیشتر افسران اور اہلکار غیرضروری خوف کا شکار ہیں۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا سوشل میڈیا پر پولیس اہلکار کی وائرل ویڈیو بارے اہم پیغام، ویڈیو میں نظر آنیوالا کانسٹیبل نفسیاتی بیماری کا شکار ہے جسکا علاج کروایا جا رہاہے۔
02 لاکھ سے زائد پولیس فورس کی ہیلتھ سکریننگ کے بعد 10 بیماریوں کا علاج معالجہ تکمیل کے مراحل میں ہے، اس… pic.twitter.com/B8IhZlh0Wi— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) August 18, 2023
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ سائیکالوجیکل پروفائلنگ کا مقصد علاج معالجہ اور کونسلنگ فراہم کرنا ہے، اسکریننگ کا مقصد کسی ملازم کو نقصان یا نوکری سے نکالنا ہرگز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نفسیاتی عوارض کے شکار پولیس ملازمین کو متعلقہ معالجین کے پاس لے جایا جائے گا، سائیکا لوجیکل پروفائلنگ طویل پراسیس ہے، مکمل ہونے میں زیادہ وقت درکار ہے تمام کانسٹیبلز سے وعدہ ہے کہ ان کی پروفائلنگ کے بعد کسی کو بھی ملازمت سے برخاست نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک پولیس اہلکار شراب کے نشے میں دھت ہوکر ایک صحافی کو انتہائی غلیظ گالیاں دے رہا ہے جبکہ صحافی جب آئی جی پولیس کو نوٹس لینے کا کہتا ہے تو وہ شرابی پولیس اہلکار آئی جی اور پنجاب پولیس کا نام لے کر بھی گالیاں دینا شروع کر دیتا ہے۔