کابل: افغان طالبان نے تمام شہریوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے لغمان صوبے کے سابق گورنر اور سابق پولیس چیف کو رہا کردیا۔
افغان میڈیا رپورٹ کے مطابق طالبان کی جانب سے آج ہفتے کے روز صوبے لغمان کے سابق گورنر، سابق پولیس چیف اور سیکیورٹی سربراہ کو رہا کرتے ہوئے عام معافی کا اعلان کیا گیا۔
افغان طالبان نےعام معافی کے تحت صوبہ لغمان کی صوبائی کونسل کے اراکین کو بھی رہا کردیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق پولیس چیف لطف اللہ کامران طالبان کے سخت مخالفین میں سے ایک تھے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل طالبان کے ترجمان نے شعبۂ صحت سے وابستہ خواتین ملازمین کو دفاتر آنے کی ہدایت کی تھی۔ ذبیح اللہ مجاہد کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’خواتین ملازمین اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں، انہیں کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہوگی‘۔
مزید پڑھیں: طالبان کے سپریم کمانڈر کہاں ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: طالبان کی شعبہ صحت کی خواتین ملازمین کو اہم ہدایت
اسے بھی پڑھیں: طالبان کیسا نظام حکومت لانے والے ہیں؟ الجزیرہ کا دعویٰ
اس سے قبل میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان کے ترجمان نے واضح کیا تھا کہ خواتین کی ملازمت اور تعلیم کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں ہے، انہیں سیکیورٹی کی صورت حال بہتر ہونے تک گھروں پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے واضح کیا تھا کہ گھر بیٹھنے والی خواتین ملازمین کو باقاعدگی سے تنخواہ ادا کی جائے گی۔
اس سے قبل طالبان حکام نے کابل سے انخلا کی کوشش کرنے والے افغان شہریوں کے لیے معافی کا اعلان کرتے ہوئے اُن سے گھروں کو واپس جانے کی اپیل کی تھی۔ حکام کا کہنا تھا کہ امریکا افغان شہریوں کو لالچ دے کر اپنے ملک سے کسی دوسرے مقام پر لے جارہا ہے، یہ ایک بڑی سازش کا حصہ ہے۔
طالبان نے شہریوں کی اپیل کی تھی کہ انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا، وہ واپس گھر آکر بنا خوف و خطر زندگی بسر کریں۔