ہفتہ, فروری 15, 2025
اشتہار

انسداد منشیات کا عالمی دن، پاکستان میں صورتحال بتدریج بدتر

اشتہار

حیرت انگیز

آج بتاریخ 26 جون پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسداد منشیات کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد  معاشرے کے لوگوں میں منشیات کے مضر اثرات کو اجاگر اور آگاہی دینا ہے، اس وقت دنیا بھر میں کروڑوں افراد منشیات استعمال کررہے ہیں۔ جن میں کم عمر بچوں سے لے کر 65 سال کے بزرگ افراد بھی شامل ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق  18 کروڑ  افراد سب سے خطرناک نشے حشیش کا استعمال کررہے ہیں، جبکہ ایک کروڑ افرا د ہیروئن اور 60 لاکھ سے افراد نشے کے عادی ہیں بقیہ دیگر چھوٹے نشے (پان ، گٹکا، سگریٹ، چھالیہ) کرتے ہیں۔

6

منشیات کے استعمال کی وجہ سے دنیا بھر  ہر سال 40لاکھ افراد مختلف بیماریوں کی وجہ سے موت کا شکار ہوجاتے ہیں، عالمی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس دیگر نشوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیروئن کا استعمال کیا گیا ہے۔

دنیا بھرکی طرح ملک پاکستان میں بھی منشیات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں ہرسال اضافہ ہوتا ہے ، گزشتہ سال کی نسبت رواں برس منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد پاکستان میں منشیات کے عادی لوگوں کی تعداد دیڑھ کروڑ 1کے قریب پہنچ چکی ہے۔

5

افغانستان دنیا بھرمیں پوست کی کاشت کے ممالک میں سرفہرست ہے، دنیا بھر میں استعمال ہونے والی افیون کی 70 فیصد درآمد افغانستان جبکہ 30 فیصد پاکستان سے ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ہیروئن، افیون، مارفین، کوکین ،بھنگ ، گانجا اور حشیش استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے۔

1

 

پاکستان میں ہرسال پانچ کروڑ روپے سے زائد کی روپے کی منشیات استعمال کی جاتی ہے، ڈاکٹرز کے مطابق نشے کے استعمال کے پیچھے کئی وجوہات ہیں ، جن میں ذہنی الجھن ، معاشرتی پریشانیاں اور محبت میں ناکامی جیسے اسباب ہیں۔

3

نوجوان نسل فیشن کے طور پر سگریٹ نوشی یا دیگر نشہ آور اشیا ء کا استعمال شروع کرتی ہے پھر یہ شوق وقت کے ساتھ ساتھ ضرورت کی شکل اختیار کرجاتا ہے اوراس طرح نشئی بچہ مکمل طور پر نشے کاعادی بن جاتا ہے۔

4

ڈاکٹرز کے مطابق نشے کا علاج ممکن ہے مگر اس میں وقت درکار ہوتا ہے ، پاکستان میں کئی نجی اسپتال منشیات سے چھٹکارے کے علاج میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں جہاں ہر سال آنے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

8

 

پاکستان میں منشیات کی روک تھام کے لئے باقاعدہ قانون سازی کی گئی ہے جس کے تحت اب تک کئی افراد کو  گرفتار کر کے عدالتوں کے ذریعے سزائے موت اور قید کی سزائیں دلوائیں جاچکی ہیں، اس کام کے لئے باقاعدہ ایک فورس (اینٹی نارکوٹکس ) تشکیل دی گئی ہے ، جو ملک بھر میں ہوائی اڈوں ، سمندروں ، پورٹ اور دیگر مقامات پر موجود ہیں اور اپنے امور سرانجام دے رہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ اے این ایف کو یہ اختیار بھی حاصل ہے کہ وہ ملک بھر میں منشیات فروخت کرنے والے کے خلاف کارروائی کا اختیار رکھتا ہے۔

ان سارے قوانین کے باجود پاکستان میں منشیات استعمال کرنے والے افراد میں اضافہ تشویشناک ہے، جس کے باعث سینکڑوں لوگ کینسر،  ہیپاٹائٹس اور دیگر بیماریوں سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔

اہم ترین

عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں

مزید خبریں