9 C
Dublin
پیر, مئی 20, 2024
اشتہار

’میرا بھائی عرشی شاپنگ مال میں پھنسا ہوا تھا کسی نے مدد نہیں کی‘

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب عرشی شاپنگ مال میں جاں بحق افراد کے لواحقین شدت غم سے نڈھال ہیں۔

 گزشتہ روز کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب عرشی شاپنگ مال پر فرنیچر کی دکانوں میں آگ لگ گئی تھی۔

 آگ نے رہائشی فلیٹوں اور  130 دکانوں  پر مشتمل 5 منزلہ عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے کر شدید  نقصان پہنچایا،  واقعے میں 5 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

- Advertisement -

عینی شاہد کا کہنا تھا کہ جیولری اور کپڑے کی دکان میں لگنے والی آگ سے متعدد دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔

افسوسناک واقعے میں جاں بحق ہونے والے 5 میں سے 4 افراد کی شناخت کرلی گئی ہے، جن میں 35 سالہ غلام رضا، 38 سالہ نعمان بیگ، 20 سالہ نوجوان مصطفیٰ اور 30 سالہ ریاض شامل ہے، پانچویں شخص کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔

آتشزدگی میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین شدت غم سے نڈھال ہیں۔

آتشزدگی کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے محمد ریاض کی بڑی بہن کا کہنا ہے کہ میرا بھائی عرشی شاپنگ مال میں پھنسا ہوا تھا کسی نے مدد نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ رات تک بھائی کو عمارت سے نکالنے کیلیے اندر جانے کا کہتے رہے لیکن ہمیں جانے نہیں دیا گیا، میرا دوسرا بھائی اور ایک رشتے دار ریاض کی لاش کو باہر لے کر آئے۔

محمد ریاض کی بہن نے بتایا کہ ’بھائی کے تین بچے ہیں جن میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں، ریاض درزی کا کام کرتا تھا۔

یاد رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل ایس بی سی اے کی ٹیکنیکل ٹیم نے عمارت کو رہائش کے لیے محفوظ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمارت کا نقشہ 1990 میں پاس ہوا تھا۔

ایس بی سی اے حکام کا کہنا ہے کہ عمارت میں ایمرجنسی راستہ نہیں ہے، ہنگامی صورتحال کے لیے ہائیڈ رنٹ سسٹم یا فائر فائٹنگ کے آلات نہیں تھے۔

ایس بی سی اے حکام کے مطابق متاثرہ عمارت کے بیم اور کالم میں کریک کے نشانات نہیں ملے ہیں، عمارت میں معمولی مرمت رنگ و روغن کے بعد رہائش اختیار کی جاسکتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں