اشتہار

اے آروائی ڈیجیٹل اس ہفتے کیا دکھا رہا ہے

اشتہار

حیرت انگیز

اے آروائی ڈیجیٹل کے ناظرین ہم ہمیشہ سے آپ کے شکر گزار رہے ہیں کہ آپ ہمارے پلیٹ فارم سے پیش کی جانے والی کاوشوں کو دیکھتے ہیں اور اپنی پسندیدگی کا اظہار کرتے ہیں ۔ قارئین گرامی ۔۔۔ آئیے لئے چلتے ہیں آپ کو پروگراموں کی طرف۔۔۔ سیریل ”ذرد زمانوں کا سویرا“ اسے تحریر کیا ہے نبیلہ ابرار راجہ نے۔ اس سیریل کا مرکزی کردار رباب جو 30 سال کی بولڈ خوب صورت اور اپنے حق کے لئے جدوجہد کرنا چاہتی ہے، بچپن سے بارش سے خوفزدہ ہے اور ماضی کی بگڑی ہوئی یادیں اس کا پیچھا کرتی ہیں اور یہ ڈر اس کے دل میں موجود ہے۔

اس کہانی کا ایک اور اہم کردار ”میر“ ہے جو ایک خوش حال گھرانے سے تعلق رکھتا ہے اور ایک ایماندار پولیس آفیسر بنتا ہے۔ رباب جب اس کی زندگی میں آتی ہے، اس کے بعد اس سیریل کے کئی پہلو نئے سرے سے اجاگر ہوتے ہیں۔

سجل، رباب کی بڑی بہن ہے، باپ کے انتقال کے بعد وہ بہت ناامید زندگی گزار رہی ہے، مالی وسائل کی وجہ سے تعلیم جاری نہ رکھ سکی۔ اسے اپنی بہنیں رباب سے بہت محبت ہے، اس کی خواہش ہے کہ اس کی بہن رباب میڈیکل میں داخلہ لے کر ڈاکٹر بنے، رباب اور سجل کی ماں رقیہ ایک خالص مشرقی عورت ہے جو شوہر کے مرنے کے بعد اپنے دیور اور جیٹھ کے سامنے مجبور ہے اور وہ تمام ناگوار باتوں کو اپنی بیٹیوں کے لئے برداشت کرتی ہے۔ زاہد کمال، رباب کے تایا ہیں جو بھائی کے مرنے کے بعد اس گھر کو سہارا دے رہے ہیں مگر دکھ اس بات کا ہے کہ انہوں نے اپنے بھائی کی جائیداد پر قبضہ کر رکھا ہے اور اس کی آمدنی سے ایک معمولی سی رقم رباب کی ماں کو دیتے ہیں۔

- Advertisement -

ادھر اسرار کمال رباب کے چچا ہیں، جو ان بچیوں کے والد کی جائیداد کی آمدنی بھی کھارہے ہیں اور پھر ایک دن دونوں بھائیوں میں جائیداد کی وجہ سے اختلافات پیدا ہوجاتے ہیں۔ عریشہ رباب کی تائی اور صائمہ چچی ہیں، یہ دونوں بہت خودغرض ہیں، ان کی زندگی کا مشن کھانا پینا، فیشن کرنا اور رباب کی ماں رقیہ کی توہین کرنا ہے۔ افشاں اور مومو یہ دونوں رباب کی کزن ہیں، یونیورسٹی میں پڑھتی ہیں، ان دونوں کی غلط قسم کے لڑکوں سے دوستی ہے اور ان دونوں لڑکیوں کو اس راستے پر لکی نامی لڑکی نے ڈالا ہے جس کا مسز جواد کے امیر گھرانے سے تعلق ہے اور وہ ایک بوتیک چلارہی ہیں۔ فراز، مسز جواد کا اکلوتا بھائی ہے جو پائلٹ ہے، وہ سجل سے شادی کرنا چاہتا ہے اور اس کے گھر رشتہ بھجواتا ہے مگر وہاں سے انکار ہوجاتا ہے، میر کے والد اپنی بیوی کے انتقال کے بعد دوسری شادی اپنی سیکریٹری سے کرلیتے ہیں، جس کا نام فریحہ ہے، فریحہ چونکہ میر کی سوتیلی ماں ہے اور ان دونوں میں ذہنی طور پر دوری ہے۔ رباب کی کزن افشاں اور مومو کی دوست لکی کے دوست خاور اور سمیر انتہائی آوارہ درجے کے لڑکے ہیں جبکہ لکی نے ان دونوں کو اپنا کزن ظاہر کر رکھا ہے۔ خاور، رباب کو برباد کرنا چاہتا ہے۔۔۔ کیا وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوگا، مسز جواد کا اکلوتا بھائی فراز، سجل کے گھر رشتہ بھیجنے کے باوجود پھر کوششیں کرتا ہے کہ ہاں میں جواب مل جائے، کیا اس کی شادی سجل سے ہوجائے گی۔

ان سب باتوں کا جواب تو سیریل ”زرد زمانوں کا سویرا“ دیکھنے کے بعد ہی مل سکے گا۔ سیریل کے ہدایتکار شہود علوی جبکہ فنکاروں میں کومل عزیز، حراءترین، شہروز سبزواری، اسد صدیقی، ساجدہ سید، سیمی پاشا، صباحت بخاری، منور سعید، اقراءاعجاز، بہروز سبزواری اور ہارون گل قابلِ ذکر ہیں۔ یہ سیریل ہر ہفتے کی رات 9 بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جائے گی۔

سیریل ”بدنام“ نے پسندیدگی کا معیار برقرار رکھا ہے اور ناظرین کی ایک کثیر تعداد اس سیریل کو انجوائے کررہی ہے، اسے تحریر کیا ہے غزالہ نقوی نے جبکہ ہدایت محسن طلعت کی ہیں۔ سیریل کی کہانی کے دو خوب صورت کردار شمائل اور مناہل ہیں۔ فنکاروں میں صنم چوہدری، علی کاظم، نعیمہ خان، احسن طالش، صباءفیصل اور عذرا منصور شامل ہیں۔ سیریل ”بدنام“ ہر اتوار کی رات 10 بجےاے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جائے گی۔
سیریل ”شادی مبارک“ کی کہانی خوش شکل نوجوان فہد کے گرد گھومتی ہے اور یہی اس سیریل کا مرکزی کردار ہے۔ ڈرامے کے فنکاروں میں بشریٰ انصاری، یاسیر حسین، کبریٰ خان، گل رعنا، اسد صدیقی اور دیگر فنکار شامل ہیں۔ سیریل کے ہدایت کار وجاہت رؤف جبکہ اسے تحریر کیا ہے یاسر حسین نے۔ یہ سیریل ہر جمعے کی رات 10 بجے دکھائی جائے گی۔

سیریل ”تیری رضا“ کا مرکزی کردار صنم بلوچ ادا کررہی ہیں، اس سیریل میں تنویر جمال بھی کافی عرصے کے بعد نظر آئیں گے۔ سیریل کے فنکاروں میں سرمد کھوسٹ، عائشہ خان منیر اور دیگر فنکار شامل ہیں۔ یہ سیریل ہرجمعرات کی رات8 بجے دکھائی جائے گی۔

سوپ ”ببلی کیا چاہتی ہے“ اسے تحریر کیا ہے حمیرا صفدر اور سبین جنید نے جبکہ ہدایت زاہد محمود کی ہیں۔ یہ سب پیر سے جمعرات تک، روزانہ رات 7:30 بجے دکھائی جارہی ہے۔

سیریل ”میراث“ ایک خوب صورت سیریل ثابت ہوئی۔ سمیرا جس کی سگی ماں نے جانے انجانے میں گھر اس کے نام کرکے اس کے گلے میں ایک ایسا پھندا ڈال دیا، جس کی وجہ سے اس کی سوتیلی ماں کو موقع مل گیا اور وہ دن بدن اس کی جان کا عذاب بن گئی۔ سمیرا نے اس بے بسی کو اپنے سینے میں دفن کرلیا اور اس اذیت سہنے کو تیار ہوگئی۔ سجاد ایک انتہائی ڈرپوک شوہر ہے جو اپنی بیوی رقیہ جو سمیرا کی سوتیلی ماں بھی ہے، سے ڈرنے کی وجہ سے کبھی اپنی بیٹی سمیرا کے حقوق کے لئے کھڑا نہیں ہوا جبکہ رقیہ ایک انتہائی بد مزاج عورت ہے، جس نے ہمیشہ سمیرا کو نفرت کی نگاہ سے دیکھا اور اپنے بیٹے علی کی خواہشات کا احترام کیا، علی جو 24 سال کا جوان ہونے کے باوجود ماں کے نقش قدم پر چلتا ہے۔ حارث کو تعلیم حاصل کرنے کا جنون ہے اور وہ بار بار کی کوششوں کے بعد لندن کی یونیورسٹی کا امتحان پاس کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے جبکہ اس کی ماں نے اسے بہت محبت سے پالا ہے۔روشنی سمیرا کی گہری دوست ہے، شاہ رخ محلے کا ٹیکسی ڈرائیور ہے جو سمیرا سے شادی کرنا چاہتا ہے، پروین رشتے کرانے والی ہے اور رقیہ کے کہنے پر سمیرا کے بیکار قسم کے رشتے لے کر آتی ہے۔

اغراض کی بندشوں میں جکڑے ان کرداروں کی کہانی جو اپنے مقصد کے اصول کے لئے کسی بھی حد تک جانے کے لئے تیار ہوتے ہیں اور پھر مقصد کو پاکر بھی خوش نہیں ہوتے۔ اس سیریل کے ہدایتکار علی شاہ جبکہ تحریر حناءضیاءامن کی ہے۔ سیریل کے فنکاروں میں سویرا ندیم، محسن عباس حیدر، صبورعلی، قوی خان، اسماءعباس، نور الحسن، فہد شیخ اور شاہین خان قابلِ ذکر ہیں۔سیریل میراث ہر جمعرات کی رات 9 بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جائے گی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں