ناظرین اور قارئین گرامی ہم آپ کے مشکور ہیں کہ آپ نےاے آروائی ڈیجیٹل نیٹ ورک پر آن ائر ہونے والے ڈرامے، سیریل اور سوپ دیکھنے کے بعد ہمیشہ ہماری حوصلہ افزائی کی ہے، یہ آپ کے دیئے ہوئے حوصلے ہیں کہ ہمارے کام میں دن بہ دن خوبصورتی کا عنصر شامل ہوتا جارہا ہے۔ ناظرین اور قارئین یہ آپ کی دی ہوئی محبتیں ہیں، جن سے ہمارے حوصلے اور امنگ اجاگر ہوتی ہے۔
اے آروائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا کوئی بھی حصہ ہو ہمیں حوصلہ افزائی کے جملے سننے کو ضرور ملتے ہیں۔ بچوں کے چینل نک، دی میوزک اور ایچ بی او کے پروگرامز کو ناظرین نے بہت قدر کی نگاہ سے دیکھا ۔ ہم اپنے ناظرین اور قارئین کے مشکور ہیں اور پھر دل کہتا ہے کہ آپ سلامت رہیں۔
آئیے قارئین اب چلتے ہیں پروگراموں کی طرف۔۔۔ سیریل ”تیری رضا“ کا مرکزی کردار صنم بلوچ ادا کررہی ہیں۔ صنم بلوچ صبح کا خوب صورت شو ”دی مارننگ شو“ اس میں کوئی شک نہیں بہت خوب صورتی سے کررہی ہیں، جسے راس قریشی پیش کرتے ہیں۔ ناظرین کی ایک بڑی تعداد صنم بلوچ کی مہمانوں کے ساتھ برجستہ گفتگو کو بہت پسند کرتی ہے، جہاں وہ ایک بہترین ہوسٹ ہیں، وہیں وہ ایک اچھی اداکارہ بھی ہیں۔
سیریل ”تیری رضا“ کا مرکزی کردار صنم بلوچ بہت عمدگی سے کررہی ہیں اور ڈرامہ دیکھنے والے شائقین ان کی اداکاری کو بہت سراہ رہے ہیں، سیریل ”تیری رضا“ کی کہانی ”استخارہ“ کے گرد گھومتی ہے۔ ہمارے معاشرے میں بیشتر گھرانے ایسے ہیں جو اپنے کام کا آغاز استخارہ کے حوالے سے کرتے ہیں، اس کہانی کا مرکزی خیال بھی یہی ہے۔ صنم ماں باپ کی اکلوتی بیٹی ہے اور یونیورسٹی میں اپنے کلاس فیلو کو پسند کرتی ہے مگر اس کی خالہ جو غیر ممالک میں رہتی ہیں اور اپنے بیٹے کی شادی کے سلسلے میں پاکستان آتی ہیں، ان کا بیٹا صنم کو پسند کرلیتا ہے مگر عمروں کا فرق ہے۔ دادی استخارہ کا مشورہ دیتی ہے اور پھر صنم کی شادی استخارہ کے حوالے سے اپنے سے بڑی عمر کے لڑکے سے ہوجاتی ہے مگر یہ شادی کامیابی سے منزل کی طرف رواں دواں نہیں ہوتی اور پھر اس لڑکے سے صنم کی طلاق ہوجاتی ہے۔ طلاق کے بعد صنم اپنے کلاس فیلو سے رابطہ کرتی ہے اور چاہتی ہے کہ اس لڑکے سے اس کی شادی ہوجائے، بس یہیں سے کہانی میں حیرت انگیز تبدیلیاں آتی ہیں، زندگی مشکلات کا سفر بن جاتی ہے۔
صنم نے اپنی اداکاری سے ثابت کردیا کہ وہ ہوسٹ تو اچھی ہیں مگر اداکارہ بھی کمال کی ہیں اور انہوں نے اپنی زندگی کا فنی نچوڑ پیش کیا ہے۔ تنویر جمال بھی کافی عرصے کے بعد کسی خوب صورت کردار میں نظر آرہے ہیں، اس سیریل کے دیگر فنکاروں میں سرمد کھوسٹ، شہروز سبزواری، عائشہ خان منیر اور دیگر فنکار شامل ہیں۔سرمد کھوسٹ جب بھی آتے ہیں، اپنا سکہ جمادیتے ہیں۔ یہ سیریل ہر منگل کی رات 8 بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جارہی ہے۔
آئیے اب کچھ ان سیریلز کا بھی تذکرہ کرتے ہیں چلیں جواے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جارہی ہیں اور ناظرین کی ایک بڑی تعداد انہیں پسند کررہی ہے۔ سیریل ”رسمِ دنیا“ کی مرکزی کہانی اس معاشرے میں رہنے والے ان لوگوں کی ہے کہ قصور کسی کا بھی مگر تنقید کا سامنا عورت کو کرنا پڑتا ہے، اس کا مرکزی کردار حیاءادا کررہی ہیں۔ اس کے فنکاروں میں ارمینہ رانا خان، سمیع خان، بلال عباس، دیا مغل، صباءبخاری، عائشہ خان جبکہ سینئر فنکاروں میں جاوید شیخ، ثمینہ پیر زادہ اور نداءممتاز قابلِ ذکر ہیں۔ سیریل ”رسمِ دنیا“ ہر پیر کی رات 9 بجے دکھائی جارہی ہے۔
سیریل ”تمہارے ہیں“ اس سیریل میں پیار اور دوستی کے جذبے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ نمایاں فنکاروں میں آغاعلی، سارہ خان، وہاب ہاشم، احمد حسن، حسن احمد، بہروز سبزواری، شاہین خان اور برجیس فاروقی شامل ہیں۔ یہ سیریل اتوار کی رات 10 بجے دکھائی جائے گی۔
سیریل ”شزا“ اس کا مرکزی کردار بیٹی پر مبنی ہے، یہ سیریل ہر ہفتے کی رات9 بجے دکھائی جارہی ہے۔
سیریل ”مبارک ہو بیٹی ہوئی ہے“ میں صائمہ نے ثابت کردیا کہ وہ فلم کی ہی نہیں، ٹی وی کی بھی بڑی اداکارہ ہیں۔ یہ سیریل ہر بدھ کی رات8 بجے دکھائی جارہی ہے۔
سیریل ”زخم“ نے اپنی انفرادیت کو برقرار رکھا اور لوگوں کا ایک وسیع حلقہ اسے پسند کررہا ہے۔ یہ سیریل بدھ، جمعرات رات 9 بجے دکھائی جارہی ہے جبکہ سوپ ”بھروسہ“ کو شائقین کی ایک بڑی تعداد پسند کررہی ہے، جس کا ثبوتاے آروائی کی ویب پر پسندیدگی سے ظاہر ہورہا ہے۔ یہ لاجواب سوپ پیر سے جمعے تک رات ساڑھے دس بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھایا جارہا ہے۔
سیریل ”شادی مبارک ہو“ کا مرکزی کردار فہد نے ادا کیا ہے، اس کہانی کا مرکزی کردار کچھ یوں ہے کہ فہد ایک تہذیب دار اور خوش اخلاق لڑکا ہے۔ گھر میں اماں، ابا اور پھپو کے ساتھ رہتا ہے، فہد کی والدہ بے شمار لڑکیاں اس کی شادی کے لئے دیکھتی ہیں مگر افسوس کہ انہیں کوئی لڑکی پسند نہیں آتی۔ ہمارے معاشرے میں روزانہ نامعلوم کتنی لڑکیاں، لڑکے والوں کے سامنے پیش کی جاتی ہیں، ٹرالی بھر بھر کر لڑکے والوں کی خاطر تواضع کی جاتی ہے، سب آتے ہیں اور سب جی بھر کر ناشتا کھانا کھاتے ہیں، لڑکی کا تفصیلی ایکسرے کیا جاتا ہے پھر ان کی مرضی ہے کہ بات آگے بڑھائیں یا پھر لڑکی کو ناپسند کرتے ہیں۔
جب تک لڑکے والے15 سے20 لڑکیاں نہیں دیکھ لیتے کوئی فیصلہ نہیں کرتے اور ہر روز نہ جانے کتنی معصوم بچیوں کے احساسات اور جذبات چوٹ کھاتے ہیں، اس سیریل میں اس پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے، جسے ہلکے پھلکے اور مزاحیہ انداز میں پیش کیا جائے گا بلکہ بشریٰ انصاری نے تو کمال کی اداکاری کی ہے۔ اس سیریل کے فنکاروں میں سلمان شاہد، یاسر حسین، کبریٰ خان، گل رعنا، اسد صدیقی، یاسمین کے علاوہ اداکارہ بشریٰ انصاری قابلِ ذکر ہیں۔ سیریل کے ہدایتکار وجاہت رؤف جبکہ اسے تحریر کیا ہے یاسر حسین نے یہ سیریل جمعرات رات 8 بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جائے گی۔
سیریل ”غیرت“ اسے تحریر کیا ہے ایڈیسن ادریس مسیح نے اور سیریل کا مرکزی کردار زارا نے ادا کیا ہے جو اپنی بیوہ ماں کے ساتھ شہر کے ایک پسماندہ علاقے میں اپنی بیوہ ماں ہاجرہ خاتون، بڑی بہن ثمن، دو بڑے بھائی اور ایک تیز طرار بھابی شگفتہ کے ساتھ چار کمروں کے مکان میں غربت کی زندگی گزار رہی ہے۔
زارا کا رشتہ اس کے خالہ کے بیٹے ارمان سے ہوجاتا ہے، زارا کی بہن ثمن گھر سے بھاگ جاتی ہے۔ یہاں سے کہانی ایک نیا رخ اختیار کرتی ہے اور گھر میں کہرام کا سا منظر ہے۔ بھاگنے والی لڑکی ثمن کے ساتھ ایک ڈرامائی حادثہ رونما ہوجاتا ہے، یہاں سے کہانی کا رخ پھر مڑجاتا ہے اور زارا نے بہت ہمت سے کام لے کر اس سیریل کی کہانی میں مزید جدت پیدا کردی۔ اس سیریل کے فنکاروں میں جبران، اقرا، عزیر ثمینہ، احمد منیب بٹ اور دیگر شامل ہیں۔ یہ سیریل ہر پیر کی رات 8 بجے ڈیجیٹل سے دکھائی جائے گی۔
اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔