اشتہار

آڈیولیکس کی تحقیقات : جوڈیشل کمیشن کا کارروائی پبلک کرنے کا اعلان

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : آڈیولیکس کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن نے کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کر دیا اور اٹارنی جنرل کو  آج ہی موبائل فون اور سم فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق آڈیولیکس کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کمیشن کا پہلا اجلاس ہوا، جوڈیشل انکوائری کمیشن کی سربراہی جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کی۔

سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر7میں کمیشن کا اجلاس ہوا ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ ،چیف جسٹس نعیم اختر بھی اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ اٹارنی جنرل منصور عثمان کمیشن کے پہلے اجلاس میں پیش ہوئے۔

- Advertisement -

جوڈیشل کمیشن نے اپنا سیکریٹریٹ سپریم کورٹ میں قائم کرلیا ، اٹارنی جنرل نے کمیشن میں ٹی او آرز اور اختیارات پڑھ کر سنائے۔

اٹارنی جنرل سے ایک موبائل اورسم بھی کمیشن کارروائی کیلئے طلب کرلی گئی ، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ سینئر ترین جج ہونےکی وجہ سے کچھ آئینی فرائض بھی ہیں، میں سپریم جوڈیشل کونسل کا بھی ممبر ہوں۔

سربراہ کمیشن کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن میں پیش ہونیوالا کوئی بھی ملزم نہیں، ہم پر بھاری بوجھ ہے، تمام پیش ہونے والوں کو احترام دیا جائے گا، چاہتے ہیں کمیشن جلد اپنی کارروائی مکمل کرے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ کمیشن کس قانون کے تحت تشکیل دیا گیا؟ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کمیشن انکوائری کمیشن ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دیا گیا۔

آڈیولیکس جوڈیشل کمیشن نے کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کر دیا اور کہا کوئی حساس معاملہ سامنے آیا تو ان کیمرا کارروائی کی درخواست کاجائزہ لیں گے، کمیشن کی کارروائی سپریم کورٹ اسلام آباد بلڈنگ میں ہوگی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جن سے متعلق انکوائری کرنی ہے، ان میں2بڑی عمر کی خواتین بھی ہیں، درخواست آئی تو کمیشن کارروائی کےلئے لاہور بھی جا سکتا ہے۔

اٹارنی جنرل کو کمیشن کیلئے آج ہی موبائل فون اور سم فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا کہ جوڈیشل کمیشن کیلئے فراہم کردہ فون نمبر پبلک کیا جائے گا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے انکوائری کمیشن کا دائرہ اختیار بھی وضع کرتے ہوئے کہا انکوائری کمیشن سپریم جوڈیشل کونسل نہیں ہے اور مزید کارروائی 27 مئی تک ملتوی کردی۔

یاد رہے گذشتہ ہفتتے وفاقی حکومت نے اعلی عدلیہ کے ججز مبینہ آڈیو لیکس کے معاملہ پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا تھا، جوڈیشل کمیشن میں بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق بھی شامل ہیں، کمیشن آڈیو لیکس کی صداقت اور عدلیہ کی آزادی پر پڑنے والے اثرات کی تحقیقات کرے گا۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ اورسپریم کورٹ کےموجودہ جج کی مبینہ آڈیولیکس کی تحقیقات بھی ہوں گی جبکہ سابق چیف جسٹس سےمتعلقہ مبینہ آڈیوزکی تحقیقات بھی کی جائیں گی اور چیف جسٹس کی خوشدامن کی مبینہ آڈیوزکی تحقیقات بھی ہوں گی

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں