بدھ, مئی 29, 2024
اشتہار

مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ ، راناثنااللہ کا ردِعمل آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی مشیرسیاسی امور راناثنااللہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا نہیں سمجھتا مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو واپس جائیں گی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی مشیر سیاسی امور راناثنااللہ نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں سےمتعلق سپریم کورٹ کافیصلہ عبوری ہے، نہیں سمجھتامخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو واپس جائیں گی۔

راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ میری رائےمیں سپریم کورٹ زیادہ سےزیادہ قانون میں ترمیم کاکہہ سکتی ہے،پی ٹی آئی تو الیکشن میں تھی ہی نہیں،ووٹرزنےآزادامیدواروں کوووٹ دیا، آزادامیدوارایسی جماعت میں شامل ہوئے جو مخصوص نشستوں کی دوڑ سے باہر ہے۔

- Advertisement -

وفاقی مشیر نے کہا کہ قانون وآئین کےمطابق آزادامیدوارپی ٹی آئی کےنہیں ہیں، غلطی کا خمیازہ آزاد امیدواروں کو ہی بھگتنا ہے، عدالت نے مخصوص نشستوں والےارکان کوصرف ووٹ سےروکاہے، بطور ممبر مخصوص نشستوں والےارکان اجلاسوں میں شریک ہوسکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں پرمنتخب ہونےوالوں کا بطور ممبراسمبلی وجود رہے گا، مخصوص سیٹوں کے معاملے پر آئین واضح ہے، قانون میں وضاحت کی ضرورت پڑسکتی ہے، ججزتعیناتی اوردیگر پرآئینی ترمیم بارز کا مطالبہ ہے۔

چیف جسٹس کی مدت ملازت کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا کہ 1973کےآئین میں چیف جسٹس کی مدت ملازت متعین تھی، ملک میں 14،14دن کےبھی چیف جسٹس آتے رہےہیں، کسی بھی ادارےکی بہتری کیلئےاس کےسربراہ کی مدت کاتعین ہونا ضروری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی مدت کےتعین کی بات تودرست ہے، جن ترامیم کاسوچ رہےہیں وہ عدلیہ اور بارز کامطالبہ ہے، عدلیہ اوربارزمیں اتفاق رائےہوتوآئینی ترمیم پرکسی کواعتراض نہیں ہوگا۔

وفاقی مشیر نے بتایا کہ وزیراعظم نےدوبارہ سےبلاول بھٹوسےوفاقی کابینہ میں درخواست کی تھی، بلاول نے پیشکش پر غور کرنے اور پارٹی میں تبادلہ خیال کاوعدہ کیاہے، تاثریہ ہی ہےکہ پی پی حکومت میں موجود ہے اور اتحادی ہے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت کےاچھےکام کاکریڈٹ پی پی کوبھی ملےگا، حکومت اچھانہیں کرے گی توپی پی بھی تنقید سے نہیں بچےگی، پی پی حکومت میں کسی جگہ موجود نہیں تو آنے کے امکانات روشن ہیں، بلاول اگرکابینہ میں کوئی خاص جگہ چاہتے ہیں تواس پربات ہوسکتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں