کراچی: شہر قائد میں ٹیپو سلطان کے علاقے سے بلوچستان کے افسر کے اغوا کا معاملہ حل ہو گیا، سابق کمشنر ریلیف اور ڈی جی پی ڈی ایم اے اسلم ترین کا پتا لگ گیا۔
ایس ایس پی ایسٹ قمر جسکانی کے مطابق اسلم ترین اغوا نہیں ہوئے تھے، وہ چند دن قبل نماز پڑھنے گھر سے نکلے تو طبیعت ناساز تھی، بلڈ پریشر لو ہونے کی وجہ سے اسلم ترین گر کر بے ہوش ہو گئے تھے۔
قمر جسکانی نے بتایا کہ رینجرز کی ٹیم کو اسلم ترین بے ہوشی کی حالت میں مل گئے تھے، اہل کاروں نے انھیں اسپتال منتقل کر دیا، اطلاع ملنے پر پولیس کی نفری بھی فوری طور پر اسپتال پہنچی اور ان کا میڈیکل کروایا گیا۔
ایس ایس پی کے مطابق اسلم ترین کی حالت بہتر ہونے پر ان سے مزید تفصیلات حاصل کی جائے گی۔
کراچی : سرکاری افسر کے اغواکے معاملے میں اہم پیش رفت
یاد رہے کہ 30 ستمبر کو ایس ایس پی ایسٹ نے اسلم ترین کے مبینہ اغوا کو مشکوک قرار دیا تھا، انھوں نے میڈیا کو بتایا تھا کہ اسلم ترین ٹیپو سلطان کے گیسٹ ہاؤس میں تھے، ایک دن قبل وہ نماز پڑھنے کے لیے نکلے اور پھر غائب ہو گئے۔
ایس ایس پی نے بتایا تھا کہ مسجد کے لیے نکلتے وقت اسلم ترین اپنا موبائل فون اور پرس بھی گھر پر چھوڑ گئے تھے، تحقیقات کے لیے کئی مقامات کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ چیک بھی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلم ترین کسی معاشی پریشانی کا بھی شکار تھے، بہ ظاہر یہ اغوا کا معاملہ نہیں لگ رہا، پولیس ہر زاویے سے کیس کی تفتیش کر رہی ہے۔