رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اس میں ہر مسلمان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ روزہ دار کو افطار کرائے تاہم دبئی حکومت نے اپنے شہریوں کو بلا اجازت اس کام سے روک دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دبئی کی حکومت نے اپنے رہائشیوں کو رمضان المبارک میں بغیر اجازت افطار تقسیم کرنے سے روک دیا ہے۔ جس نے بھی افطار تقسیم کرنا ہے اسے اس کیلیے دبئی اسلامی امور اور فلاحی سرگرمیوں کے محکمے سے اجازت لینا ہوگی۔
دبئی کی حکومت نے افطاری تقسیم کرنے پر پابندی کورونا وبا کی وجہ سے حفاظتی اقدامات کے تحت لگائی ہے۔ بغیر اجازت افطاری تقسیم کرنے والوں کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو 10 ہزار درہم جرمانہ اور ایک برس قید بھی ہوسکتی ہے۔
حکام کی جانب سے اس پابندی کی وجہ سے بتائی گئی ہے کہ اس پابندی سے ایک تو اس بات کو یقینی بنایا جاسکے گا کہ تقسیم کیا گیا افطار یا کھانا حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق تیار ہوا ہے یا نہیں، دوسرا یہ کہ اس طرح مختلف مقامات پر کھانا تقسیم کیا جاسکے گا۔
چیرٹیبل انسٹیٹیونشز کے ڈائریکٹر نے اماراتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افطاری تقسیم کرنے کیلیے شہری درخواست دائر کریں۔ انہیں یہ بتانا ہوگا کہ وہ کس علاقے میں افطاری تقسیم کریں گے تاکہ اس عمل کو مزید منظم بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے تمام شہری ایک ہی جگہ پر افطاری تقسیم کر دیں۔ ہمارے پاس معلومات ہوں گی تو ہم ان کی رہنمائی کریں گے تاکہ تمام علاقوں میں افطاری تقسیم ہوجائے۔
بغیر اجازت افطاری تقسیم کرنے والوں کو 5 سے 10 ہزار درہم کا جرمانہ یا 30 یوم سے ایک سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔