آگرہ: بھارتی ریاست فتح گڑھی کے گاؤں خیر تحصیل میں پنجائیت نے فیصلہ کرتے ہوئے لڑکیوں کے موبائل فون کے استعمال، جینز اور ٹی شرٹ پہننے اور پر مکمل پابندی عائد کردی جبکہ گاؤں میں شراب نوشی اور جوئے کے اڈے بھی بند کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نیک کرم چوہدری کی سربراہی میں بھارتی ریاست آگرہ کے گاؤں میں 28 رکنی مہا پنچائیت کا اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں لڑکیوں کو موبائل فون کے استعمال جینز ٹی شرٹ پہننے پر پابندی جبکہ گاؤں میں جوئے اور شراب نوشی پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔
پنجائیت کے سربراہ نیک کرم چوہدری نے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’لڑکیوں کے موبائل فون کا استعمال جینز اور ٹی شرٹ پہننا ہندوستانی روایات کے خلاف ہے، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے‘‘۔
پڑھیں: ’’ لڑکیوں کا عالمی دن، پاکستان کا نام روشن کرنے والی طالبات ‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ جرمانے سے حاصل ہونے والی رقم گاؤں کے فلاحی کاموں پر لگائی جائے گی تاہم خلاف ورزی کرنے والے کو پنچائیت کی جانب سے اعلان کردہ سزا کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔
بھارتی حکام کے مطابق گاؤں میں 2000 سے زائد خاندان آباد ہیں جو پنچائیت کا فیصلہ ماننے پر مجبور ہیں۔
خیال رہے کہ رواں سال علی گڑھ میں واقع باسولی گاؤں میں بھی پنچائیت نے لڑکیوں کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگائی ہے۔