بدھ, نومبر 6, 2024
اشتہار

دسیوں ہزار تربیت یافتہ جنگجو اسرائیل سے لڑنے کیلیے تیار ہیں، سربراہ حزب اللہ

اشتہار

حیرت انگیز

بیروت: لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ نعیم قاسم نے اسرائیل کے خلاف جاری جنگ کو جاری رکھنے کے عزم اظہار کیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سربراہ حزب اللہ نعیم قاسم نے لبنانی عوام سے خطاب میں اعلان کیا کہ ہمارے دسیوں ہزار تربیت یافتہ جنگجو اسرائیل سے لڑنے کیلیے تیار ہیں۔

نعیم قاسم نے کہا کہ ہماری جنگ صرف جنگی میدان میں ہی ختم ہوگی سیاسی میدان میں نہیں، فلسطینی کاز ثابت قدم ہے اور اسرائیلی جارحیت کے باوجود فتح حاصل کرے گا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے مقاصد ہیں لیکن اس کی جارحیت کی آخری حد نہیں، آپریشن الاقصیٰ فلڈ نے ایک نیا راستہ بنایا جو خطے کی حقیقت سے مختلف ہے، نیتن یاہو کا مقصد لبنان پر قبضہ کرنا اور حزب اللہ کے وجود کو ختم کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ کی توقع تھی اس لیے تیاری کی اور مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں ہیں، جنگجو اور پارٹی ایک ٹھوس اسلامی نظریہ رکھتے ہیں جو سچائی پر مبنی ہے۔

نعیم قاسم نے مزید کہا کہ ہمارے تمام جنگجو شہادت کیلیے تیار ہیں جو موت سے نہیں ڈرتے، اسرائیل جارحیت روکے گا تو لبنانی ریاست کے ذریعے بالواسطہ مذاکرات کا راستہ کھلے گا۔

نعیم قاسم نے 30 اکتوبر 2024 کو عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں اسرائیل کو دفاع اور مزاحمت کا پیغام دیا تھا۔

تقریباً ایک گھنٹے پر مشتمل ریکارڈ شدہ ویڈیو میں نعیم قاسم نے اعلان کیا تھا کہ آخر میں فتح ہماری ہی ہوگی۔ خطاب کے دوران ان کے پیچھے لبنان اور حزب اللہ کے جھنڈے اور شہید حسن نصر اللہ کی تصویر دکھائی دی۔

نعیم قاسم نے کہا تھا کہ حسن نصر اللہ میرے لیے ایک بھائی کی طرح تھے جبکہ شہید ہاشم صفی الدین ایک ایسی شخصیت تھے جن پر حسن نصر اللہ بہت زیادہ بھروسہ کرتے تھے۔

انہوں نے فلسطین میں اسرائیلی فوج سے براہ راست جھڑپ کے دوران شہید ہونے والے یحییٰ سنوار کو بہادری، مزاحمت اور آزاد لوگوں کی مثال قرار دیا تھا۔

سربراہ حزب اللہ نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ ان کی قیادت میں مزاحمتی تنظیم حسن نصر اللہ کے مشن کو جاری رکھے گی اور اسی راستے پر چلتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ جنگ لڑتی رہے گی۔

نعیم قاسم کون ہیں؟

نعیم قاسم 1953 میں لبنان کے علاقے کفرفیلہ کے ایک دینی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے دینی تعلیم استاد آیت اللہ محمد حسین فضل اللہ سے حاصل کی، بعد ازاں انہوں نے لبنان کی ایک یونیورسٹی سے کیمسٹری میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔

وہ لبنان میں مسلم طلبا یونین کے بانیوں میں سے ایک ہیں جو 1970 کی دہائی میں قائم ہوئی تھی۔ وہ عمل موومنٹ میں اس وقت شامل ہوئے جب اس کے سربراہ امام موسیٰ صدر تھے۔ وہ 1974 سے 1988 تک اسلامی مذہبی تعلیمی انجمن کے سربراہ رہے۔

انہوں نے المصطفیٰ اسکولوں کے مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ پھر قاسم نعیم نے حزب اللہ کی بنیاد کی سرگرمیوں میں حصہ لیا اور 1992 میں حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مقرر ہوئے۔

مصطفیٰ بدرالدین نے 2009 میں عماد مغنیہ کی جگہ نعیم قاسم کو حزب اللہ کی عسکری سرگرمیوں کا سربراہ مقرر کیا۔ وہ حزب اللہ شوریٰ کمیٹی کے مسلسل 3 مرتبہ رکن رہ چکے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں