تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

ممبئی کے ساحل پر عجیب الخلقت سمندری مخلوق امڈ آئی

ممبئی: آپ نے اکثر ساحل سمندر پر جیلی فش دیکھی ہونگی، اور انہیں ہاتھ میں لینے کا اتفاق بھی کیا ہوگا، مگر انہیں جیلی فش کی ایک قسم ایسی ہے کہ اسے ہاتھ میں لینا آپ کی صحت کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

جی ہاں تذکرہ ہورہا ہے، بوتل نما نیلی جیلی فش کا ، جو مون سون کے دوران ساحلوں پر بڑی تعداد میں اُمڈ آتی ہیں اور لوگ لا ابالی طور پر انہیں چھو کر اپنے صحت کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔

گذشتہ چند دنوں سے انہی بوتل نما نیلی جیلی فش کی بڑی تعداد میں ممبئی کے جوہو ساحل پر دیکھا گیا ہے،لوگ اس کی خوبصورتی کو دیکھ کر کافی متاثر ہورہے ہیں، مگر میرین لائف آف ممبئی نے ساحل پر آنے والے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس سمندری مخلوق سے احتیاط برتیں اور ان کو چھونے کی کوشش نہ کریں۔

عوام کی آگاہی کے لئے جوہو ساحل پر بڑے بڑے بورڈز آویزاں کئے جاچکے، اور انتباہی ہدایات نامے میں عوام کو مطلع کیا گیا ہے کہ ان کی خوبصورت شکلوں سے مت جائیں کیونکہ وہ زہریلے ہیں،اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وہ کتنے دلکش دکھائی دیتی ہیں۔

Image

میرین لائف آف ممبئی کے حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ سمندری مخلوق کے کاٹنے سے شدید جلن، متاثرہ جگہ کا سرخ ہوجانا شامل ہے، ساحل میں نہانے کے دوران اس کا کاٹنا زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کے ساحل پر نیلی جیلی فش کا حملہ

سمندر کی سیر کو آنے والے افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ گر آپ کو نیلی بوتل جیلی فش کا ڈنک لگ جائے تو فوری طور پر زخم پر سمندری پانی ڈالیں ، بغیر رگڑے یا گرم پانی سے دھوئے، یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ زیادہ تکلیف کے پیش نظر فوری طور پر اسپتال جائیں۔

میرین حکام کا کہنا ہے کہ گوا کے ساحلی پٹی پر جیلی فش کے غول پر حملہ کرتے ہوئے دو دن میں نوے افراد کو کاٹ لیا تھا۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس قسم کے مناظر عمومی طور پر مون سون میں دیکھے جاتے ہیں، موسمی تغیر پزیری کے سبب نیلی جیلی فش کی بڑی تعداد ساحل پر آکر ریت میں دھنس جاتی ہیں، کچھ پانی کے ساتھ سمندر میں واپس جانے میں کامیاب ہوجاتی ہے لیکن بیشتر سمندر کنارے اپنی زندگی کے دن پورے کرتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -