بدھ, ستمبر 18, 2024
اشتہار

بلاول بھٹو کی سیاسی جماعتوں کو نئے میثاق جمہوریت کی دعوت

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی جماعتوں کو نئے میثاق جمہوریت کی دعوت دے دی۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں میثاق جمہوریت کو پھر سے تقویت دیں اور کم از کم آپس کی ورکنگ ریلیشن کو بہتر کریں، میثاق جمہوریت کے باقی ایجنڈے پر عمل کیلیے اتفاق رائے کا قیام اچھا ہوگا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمانی نظام میں جمود پیدا ہو چکا ہے اسے توڑنا چاہتے ہیں، ہمارا مقصد صرف حکومت میں رہنا نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں جو بھی حکومت میں ہو عوام کے بنیادی مسائل کا حل تلاش کرے، حکومت میں بھی ہوں مسائل حل نہ کریں تو پھر حکومت میں رہنے کا کیا فائدہ؟

- Advertisement -

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت میں توسیع انفرادی معاملہ ہے، آئینی ترمیم کی صرف باتیں ہو رہی ہیں عملدرآمد نہیں ہو رہا، مولانا فضل الرحمان اپوزیشن میں کردار ادا کر رہے ہیں، حکومت پر جہاں تنقید کی ضروت ہوتی وہ کرتے ہیں، وہ کمیٹی میں خود شریک ہوئے تجاویز دیں جس سے فائدہ ہوگا۔

میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی گورنر راج کے حق میں نہیں ہے، اگر حالات ناگزیر ہو جائیں اور گورنر راج لگانا پڑے تو لگا سکتے ہیں۔

جون میں انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ قومی میثاق معیشت بنانا ہے تو پھر سب سے مشاورت کرنا پڑے گی، حکومت اپوزیشن سے بھی بجٹ پر تجاویز لے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ عوام کا بنیادی مسئلہ روٹی، کپڑا اور مکان کی فکرہے، عوام کا مسئلہ بڑھتی منہگائی اور غربت ہے، ملک کے عوام کو سیاسی ایشو سے دلچسپی نہیں معاشی بحران سے ہے، عوام سمجھتے ہیں حکومت ان کے بنیادی مسئلے کو ترجیح دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے چارٹرڈ آف اکنامی کی بات کی، پاکستان کے لانگ ٹرم مسائل کا حل صرف چارٹرڈ آف اکنامی ہے، وہ چارٹرڈ کہیں سے ڈکٹیٹ نہیں ہو سکتا، اگر قومی میثاق معیشت بنانا ہے تو سب سے مشورہ کرنا پڑے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں