20.8 C
Dublin
ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

بمل رائے: فلمی دنیا کا ساحر

اشتہار

حیرت انگیز

ہندوستانی سنیما کو بمل رائے نے کئی یادگار فلمیں دیں جو اس نگری میں آنے والے فن کاروں‌ کے لیے میل کا پتھر ثابت ہوئیں۔ بمل رائے ایک ایسے عظیم فن کار تھے جو اعلیٰ انسانی اقدار پر یقین رکھتے تھے اور بامقصد تفریح کے قائل تھے۔ اسی سوچ کے ساتھ وہ بطور ہدایت کار سنیما میں مصروف رہے۔ سات جنوری 1966ء کو بمل رائے ممبئی میں انتقال کرگئے تھے۔ اس فلم ساز اور ہدایت کار کی عمر 56 سال تھی۔

بمل رائے کا تعلق سو پور سے تھا جو آج بنگلہ دیش کا حصّہ ہے۔ انھوں نے 1909ء کو ایک زمین دار گھرانے میں آنکھ کھولی۔ والد کی وفات کے بعد کنبے کی ذمہ داریاں ان پر آن پڑیں۔ تقیسمِ ہند کے بعد نوجوان بمل رائے کلکتہ چلے گئے جہاں فلمی صنعت میں قدم رکھا۔ بمل رائے باصلاحیت اور نہایت ذہین تھے۔ وہ ہدایت کار بننے سے قبل ایک فوٹو گرافر کی حیثیت سے فلم انڈسٹری میں کام کرکے اپنی صلاحیتوں کو منوا چکے تھے۔ بمل رائے اپنے کام میں‌ ماہر تھے اور کیمرے کے پیچھے ان کی فن کارانہ صلاحیتوں اور نظر کا تال میل غضب کا تھا۔ اسی کی بدولت فلمی دنیا میں‌ قسمت نے ان پر یاوری کی اور ان کے سفر کا آغاز اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے ہوگیا۔ اس حیثیت میں کام کرکے بمل رائے نے اپنے علم اور تجربے میں اضافہ کیا۔ بعد میں بمبئی چلے گئے جہاں‌ فلمی صنعت میں کام اور مواقع بہت تھے۔ اس شہر میں‌ بمل رائے نے بھرپور انداز سے اپنے فنی اور تخلیقی سفر کا آغاز کیا۔ وہ بنگلہ اور ہندی سنیما کے کامل ہدایت کاروں میں شمار ہوئے۔

دو بیگھا ان کی وہ فلم تھی جس نے زمین داروں اور ساہو کاروں کے ساتھ ایک کسان کی زندگی کو پردے پر پیش کیا۔ اس فلم نے تہلکہ مچا دیا۔ انھیں‌ عالمی فلمی میلے اور مقامی فلمی صنعت کے کئی ایوارڈ دیے گئے۔ اس فلم کو کلاسیک میں شمار کیا جاتا ہے۔

- Advertisement -

بنگلہ فلموں کے بعد ہندی سنیما میں‌ انھوں نے سماجی موضوعات پر ایسی شان دار فلمیں دیں‌ جن کی مثال بہت کم ملتی ہے۔ وہ نظریاتی آدمی تھے اور اپنے فن کو بامقصد اور تعمیری انداز میں‌ پیش کرنا جانتے تھے۔ بمل رائے ذات پات کے مخالف تھے۔ یہی وجہ ہے کہ انھوں نے فلموں میں محکوم اور پسے ہوئے طبقات اور استحصال کا شکار افراد کی زندگی کو پیش کیا۔

اس عظیم ہدایت کار نے اپنی فلموں کے ذریعے سماجی انقلاب لانے کی کوشش اور ناانصافیوں کی نشان دہی کرتے رہے۔ وہ فلم کی چکاچوند اور جگمگاتی ہوئی دنیا میں اپنے مقصد کو فراموش کرکے شہرت اور دولت کے پیچھے نہیں‌ بھاگے۔

پرنیتا، دیو داس، سجاتا، پرکھ، بندنی اور مدھومتی وغیرہ بمل رائے کی شان دار فلمیں ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں