ہفتہ, ستمبر 21, 2024
اشتہار

برڈ فلو سے اب انسانوں کو کوئی خطرہ نہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

برڈ فلو اب انسانوں کے لیے خطرہ نہیں رہے گا کیونکہ سائنسدانوں نے انسانی جسم میں ہی ایسا وائرس دریافت کیا ہے جو انہیں ہر طرح کے برڈ فلو سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

کچھ عرصہ قبل پرندوں میں برڈ فلو نامی بیماری سامنے آئی جس سے انسانوں کے متاثر ہونے نے دنیا کو ایک خوف میں مبتلا کر دیا اور دنیا ماضی میں فلو کے حوالے سے آنے والی وباؤں بالخصوص اسپینش فلو کی ہلاکت خیزی سے خوفزدہ ہوگئی۔

برڈ فلو کے دنیا بھر میں پھیلنے اور انسانوں کے متاثر ہونے کے بعد دنیا کو اس سے محفوظ رکھنے کے لیے عالمی سطح پر تجربات کیے جانے لگے اور اب خوشخبری ہے کہ سائنس دانوں نے طویل عرصے کی تحقیق کے بعد انسانی جسم میں ہی ایک ایسا وائرس تلاش کر لیا ہے جو اسے کو ہر طرح کے برڈ فلو سے محفوظ رکھنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

- Advertisement -

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی یونیورسٹی گلاسکو کے ماہرین نے طویل عرصے تحقیق کے بعد انسانی جسم میں ’بی ٹی این 3 اے 3‘ (BTN3A3) نامی جینیاتی وائرس دریافت کرلیا جو ہر طرح کے فلو (Flu) کو جسم میں منتقل ہونے سے روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق انسانی ڈی این اے میں موجود ’بی ٹی این 3 اے 3‘ (BTN3A3) جینیاتی وائرس میں یہ صلاحیت اور طاقت موجود ہے کہ وہ ہر طرح کے فلو کو انسانی جسم میں داخل ہونے سے روکے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مذکورہ جینیاتی وائرس انسانی پھیپھڑوں، ناک، گلے اور چہرے کے اردگرد موجود ہوتا ہے لیکن ماہرین کو اس سے قبل یہ علم نہیں تھا یہ وائرس فلو کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں ماہرین نے 1918 سے اب تک آنے والی فلو کی وباؤں کا جائزہ لیا جس میں اسپینش فلو، سوائن فلو اور برڈ فلو سمیت اسی سے ملتی جلتی دیگر وبائیں شامل ہیں جس میں کروڑوں افراد متاثر اور لاکھوں اموات ہوئیں۔

ماہرین نے تجزیات کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ماضی میں دنیا میں آنے والی فلو سے متعلقہ وباؤں نے اس لیے انسانوں پر حملہ کیا، کیوں کہ انسانی جسم میں موجود مذکورہ حفاظتی وائرس کمزور ہوا یا پھر جانوروں یا پرندوں سے پھیلنے والی بیماریاں زیادہ طاقتور ہوئیں۔

انسانی جسم میں ممکنہ طور پر برڈ فلو سے محفوظ رکھنے والا وائرس دریافت ہونے کے بعد اب ماہرین اس بات پر تحقیق کریں گے کہ وہ کون سے عوامل ہیں جس وجہ سے مذکورہ وائرس فلو کو انسانی جسم میں داخل ہونے سے روک نہیں پاتا۔

ماہرین کو امید ہے کہ وہ مزید حیران کن چیزیں دریافت کریں گے اور اگر یہ ثابت ہوگیا کہ انسانی جسم میں موجود ’بی ٹی این 3 اے 3‘ (BTN3A3) جینیاتی وائرس فلو کو روکتا ہے تو جلد ہی دنیا میں فلو اور دیگر وباؤں کو روکنے کا اہم ہتھیار موجود ہوگا۔

اس تحقیق کے لیے ماہرین اب برڈ فلو، سوائن فلو اور اسی طرح کی دیگر بیماریوں کے شکار جانوروں اور پرندوں کی بیماریوں کا جائزہ لیں گے اور دیکھا جائے گا کہ وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی بنا پر جانوروں اور پرندوں میں پھیلنے والی بیماریاں انسان کو متاثر کرتی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں