امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن مشرقِ وسطی میں کشیدگی کم کرانے کے لیے متحرک ہوگئے، اردن کے بعد قطر پہنچ گئے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی، ملاقات میں خطے کی حالیہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں قطری وزیرِ اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم نے کہا کہ غزہ کی صورتحال انسانیت کا سنگین امتحان ہے۔
Today in Amman, I met with His Majesty King Abdullah II to discuss efforts to protect civilians in Gaza and the West Bank. I thanked him for his leadership in providing humanitarian aid to Palestinians in Gaza. The conflict must not spread further in the region. pic.twitter.com/ya5FvABxjJ
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) January 7, 2024
انٹونی بلنکن نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری منتقلی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر گفتگو ہوئی ہے، ثالثی کی کوشیشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکا نہیں چاہتا کہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جائے، شہریوں تک امداد کی فراہمی یقینی بنانے چاہیے۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ آج اسرائیلی حکام سے بات کریں گے۔
Turkish President @RTErdogan and I discussed the conflict in Gaza, shared security priorities as NATO Allies, and desire to expand our bilateral trade and investment. pic.twitter.com/0CgLT5IBa8
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) January 6, 2024
اس سے قبل انٹونی بلنکن نے اردن میں شاہ عبداللہ سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں شاہ عبداللہ نے انہیں غزہ میں جنگ جاری رہنے کے ’تباہ کن نتائج‘ سے خبردار کیا اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
امریکی وزیر کارجہ نے گزشتہ روز استنبول میں ترک صدر اردوان اور ترک ہم منصب سے بھی ملاقات کرکے علاقائی صورتِ حال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔