لندن/دمشق : کرد فورسز نے داعش کے لیے خدمات انجام دینے والے برطانوی ڈاکٹر کو شامی صوبے دیر الزور سے گرفتار کرکے امریکا کے زیر قبضہ علاقے میں واقع جیل میں قید کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں خانہ جنگی سے دوچار ملک شام میں سیکیورٹی فورسز نے صوبہ دیر الزور سے داعش سے رابطے کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جو پیشے سے ڈاکٹر اور برطانوی شہریت کا حامل ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرد فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے برطانوی شہری کی شناخت انور میاں کے نام سے ہوئی جو برطانیہ کے شہر برمنگھم کا رہائشی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ داعش کے لیے خدمات انجام دینے والا شخص پیشے سے ڈاکٹر ہے جو گذشتہ چار برس سے شام میں داعش کے زیر قبضہ علاقوں کے اسپتالوں میں داعشی دہشت گردوں کے علاج میں مصروف تھا۔
برطانوی میڈیا نے بتایا ہے کہ گرفتار ڈاکٹر کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے جس میں اس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ گذشتہ چار برس سے شام میں مقیم ہے، ڈاکٹر انور میاں کو امریکی افواج کے زیر قبضہ علاقے میں واقع جیل میں قید رکھا گیا ہے۔
Around 1 month ago a #YPG #SDF patrol arrested this ISIS terrorist from the city of #Birmingham #UK in #DeirEzzor near #Hajin. He claim he’s only a doctor (Yeah right lol) and that he worked in #ISIS territory for the last 4 years.#TwitterKurds pic.twitter.com/BA9Myxpc4q
— International Volunteers Report (@VolunteerReport) September 22, 2018
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شام میں موجود امریکی فورسز اور کرد ملیشیاء کی جانب سے داعش سے تعلق کے الزام میں مزید تین برطانوی شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار افراد میں سے دو لندن کے رہائشی ہیں جنہیں رواں برس جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا۔