برطانوی ٹی وی چینل کی خاتون ہوسٹ کی لائیو شو کے دوران فلسطینی رہنما سے بدتمیز ی نے نئی بحث چھیڑ دی۔
خاتون اینکر کی جارحانہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں آگئی ہے۔ معروف صحافی خاتون اینکر کے رویے کو صحافت کی خودکشی قرار دے رہے ہیں۔
ٹی وی شو پر فلسطینی سیاست دان ڈاکٹر مصطفیٰ البرغوثی کو بطور مہمان مدعو کیا گیا۔ فلسطینی رہنما نے اسرائیل میں جمہوریت کے بارے میں بات کی تو میزبان جولیا ہارٹلی سیخ پا ہوگئی۔
Julia Hartley-Brewer is a terrible broadcaster who is very lucky that she lives in a time period where bullies are indulged. The Palestinian guy seemed very calm to me. pic.twitter.com/7JMTuhBsFI
— India Willoughby (@IndiaWilloughby) January 5, 2024
شو کے دوران خاتون اینکر اپنے غصے پر قابو میں نہ رکھ سکیں اور جارحانہ گفتگو کی، جس پر انہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
الجزیرہ کی مینیجنگ ڈائریکٹر دیما خطیب نے اس ویڈیو پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اس انٹرویو کے بعد صحافت خودکشی کر رہی ہے۔
ترکی کے سوشل میڈیا انفلوئنسر ڈاکٹر عبدللہ معروف نے لکھا کہ جولیا صرف عرب اور مسلم ثقافت کے خلاف اپنی نفرت اور نسل پرستی دکھا رہی ہیں۔
برطانوی لبنانی صحافی ہالا جابر نے ٹاک ٹی وی کا کلپ شیئر کرتے ہوئے تنقید کی اور لکھا کہ جولیا کی کارکردگی آپ کے پیشے کی توہین تھی۔