اشتہار

زبان 90 فی صد کٹنے کے بعد بھی خاتون نے باتیں کر کے ڈاکٹروں کو حیران کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

کیمبرج: ایک برطانوی خاتون نے اس وقت ڈاکٹروں کو سخت حیرت میں ڈال دیا جب وہ 90 فی صد زبان کٹنے کے بعد بھی باتیں کرنے لگی۔

برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک خاتون جس کی نوّے فی صد زبان اسٹیج فور کینسر کی وجہ سے سرجنز نے کاٹ دی تھی، اچانک بولنے لگی تو ڈاکٹر بھی حیران رہ گئے۔

37 سالہ جیما ویکس کو ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ اس آپریشن کے بعد شاید ہی وہ پھر کبھی بول سکے، لیکن انھوں نے اس وقت ڈاکٹروں کو غلط ثابت کر دیا، جب آپریشن کے کئی دن بعد ملنے کے لیے آنے والے منگیتر اور بیٹی کو انھوں نے ’ہیلو‘ بول دیا۔

- Advertisement -

جیما ویکس کی زبان پر ایک چھوٹا سا سفید دھبہ نمودار ہوا تھا، جس کے بعد وہ چھ سال سے زبان میں تکلیف کے مسائل سے دوچار تھیں، سرجنز نے 6 مارچ کو کیمبرج کے ایڈن بروک اسپتال میں جیما کی زبان کا 90 فی صد حصہ کاٹ دیا، اور اس کی جگہ ان کے بازو سے جِلد اور ٹشوز لے کرزبان مکمل کی۔

گیما کا کہنا تھا کہ رواں برس فروری میں ان کی زبان میں ایک بڑا سوراخ بن گیا تھا، جس کی وجہ سے کھانا پینا مشکل ہو گیا تھا، ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ منہ اور گردن میں اسٹیج فور کا کینسر ہے، جس پر انھوں نے فوری آپریشن کا فیصلہ کیا۔

گیما نے کہا ’’آپریشن کے فوری بعد مجھ سے بات بالکل نہیں کی جا رہی تھی اور ڈاکٹر یہ سمجھ رہے تھے کہ اب ہمیشہ ایسے ہی رہے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔‘‘

انھوں نے کہا ’’سرجنز نے کمال کر دکھایا، انھوں نے میرے بازو سے گرافٹس لے کر میری زبان اور منہ کا دایاں طرف پھر سے بنایا، انھوں نے میرے بازو سے ایک رگ، ایک عصب، اور ڈھیر سارا گوشت لے کر یہ آپریشن کیا، اور میری گردن میں موجود تمام غدود بھی نکال دیے۔‘‘

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں