اتوار, مئی 26, 2024
اشتہار

کینیڈین میڈیا سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا اہم ثبوت سامنے لے آیا

اشتہار

حیرت انگیز

کینیڈین میڈیا سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے معاملے پر بھارتی سفارت کاروں کی گفتگو کا ثبوت سامنے لے آیا، تاہم بھارتی حکام نے پرائیویٹ گفتگو میں ٹھوس شواہد سے انکارنہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں بھارت کے نام نہاد سفارتی عملے کےکرتوت ثبوتوں کےساتھ بے نقاب کردیا ، کینیڈین میڈیا سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کےملوث ہونے کااہم ثبوت سامنے لے آیا۔

کینیڈین میڈیا کا کہنا ہے کہکینیڈا کے پاس بھارتی سفارتکاروں کی دہشتگرد سرگرمیوں کے ٹھوس ثبوت ہیں ، اس معاملے پر بھارتی سفارت کاروں کی گفتگو
بھی موجود ہے۔

- Advertisement -

کینیڈین میڈیا نے بتایا کہ کینیڈا اور اتحادی ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں کئی ماہ سے تحقیقات کررہی ہیں، ناصرف بھارتی افسربلکہ کینیڈا میں موجود بھارتی سفارتکاربھی ملوث تھے تاہم بھارتی حکام نے نجی طور پر انٹیلی جنس کی موجودگی سے انکار نہیں کیا۔

سی بی ایس نیوز کا کہنا تھا کہ کینیڈین حکومت جون میں ہردیپ سنگھ نجرکے قتل کے بعدسے متحرک تھی، کینیڈین حکام نے کئی ماہ پرمحیط تحقیقات کے دوران بھارتی اہلکاروں سے متعلق ثبوت اکٹھے کئے اور انسانی وسگنل انٹیلی جنس شواہد کی بنیاد پر حکومت کو رپورٹ پیش کی۔

سی بی ایس نیوز نے انکشاف کیا کہ انٹیلی جنس شواہد میں بھارتی حکام کی آپس میں کمیونیکیشن بھی شامل ہیں اور ساتھ ہی انٹیلی جنس حکام کےپاس انٹیلی جنس شواہد صرف کینیڈا سے ہی جمع نہیں کئے گئے، بعض شواہد فائیو آئیزانٹیلی جنس الائنس سےبھی موصول ہوئے ہیں۔

فائیو آئیزانٹیلی جنس شیئرنگ نیٹ ورک امریکا،برطانیہ،کینیڈا،آسٹریلیا ،نیوزی لینڈ پرمشتمل ہے ، کینیڈین مشیر قومی سلامتی و انٹیلی جنس جوڈی تھومس نے رواں ماہ بھی بھارت کا دورہ کیا۔

سی بی ایس نیوز نے مزید بتایا کہ بند کمرے میں ملاقاتوں میں بھارتی حکام نے ایک باربھی انٹیلی جنس شواہد کی تردید نہیں کی،سی بی ایس نیوز

کینیڈا کےوزیر اعظم جسٹن ٹروڈو بھارت کےخلاف الزامات کو انتہائی سنجیدہ معاملہ قرار دے رہے ہیں تاہم کینیڈا کی حکومت کی جانب سے ابھی بھارت کے خلاف شواہد جاری نہیں کئے گئے، قانونی عمل کے آگے بڑھنے کے دوران بھارت کیخلاف شواہد سامنے آسکتے ہیں۔

نائب وزیراعظم کرسٹیا فری لینڈ کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ تنازع کوئی جیو پالیٹکس نہیں، یہ کینیڈا اور کینیڈین شہریوں کے تحفظ کا معاملہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں