دہشت گردی، جرائم سمیت ڈالرز، چینی اور کھاد کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے لاکھوں افغانیوں کو ملک سے بےدخل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت نے 11 لاکھ غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کو پاکستان سے بےدخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ کی جانب سے غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کے بےدخلی پلان کی منظوری دیدی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کابینہ نے وزارت داخلہ کی سمری کی سرکولیشن کے ذریعےمنظوری دی۔ پہلے مرحلے میں غیرقانونی مقیم اور ویزوں کی تجدید نہ کروانے والوں کو نکالا جائے گا۔
دوسرے مرحلے میں افغان شہریت رکھنے والوں کو ملک سے بےدخل کیا جائے گا۔ تیسرے مرحلے میں پروف آف ریذیڈنس کارڈ والوں کو نکالا جائےگا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے اسٹیک ہولڈرز بشمول افغان حکومت کی مشاورت سے پلان تیار کیا ہے۔ غیرقانونی مقیم افغان شہری جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں، غیرقانونی مقیم افراد دہشت گردوں کو فنڈنگ اور سہولت کاری میں بھی ملوث پائے گئے۔
اس حوالے سے ذرائع نے مزید کہا کہ غیرقانونی مقیم غیرملکیوں سے پاکستان کی سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں۔ 2021 میں امریکی انخلا کے بعد 4 لاکھ افغان شہری غیرقانونی طور پر پاکستان آئے۔