بٹگرام میں زمین سے ہزاروں فٹ بلندی پر چیئر لفٹ میں پھنسے 7 بچوں سمیت 8 افراد کو ریسکیو کرنے کے لیے پاک فوج کا آپریشن جاری ہے تاہم وقت گزرنے کے ساتھ مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق آج صبح بٹگرام میں مقامی افراد کے زیر استعمال چیئر لفٹ کی دو رسیاں ٹوٹ گئی تھیں جس کے باعث اس میں موجود 7 طالب علم اور ایک استاد کئی گھنٹوں سے موت وزندگی کی کشمش میں ہزاروں فٹ بلندی پر پھنسے ہوئے ہیں۔
متاثرین کو ریسکیو کرنے کے لیے پاک فوج کا ریسکیو آپریشن بھی کئی گھنٹوں سے جاری ہے جس میں دو ہیلی کاپٹر اور پاک فوج اسپیشل سروسز گروپ کی سلنگ آپریشن میں ماہر ٹیم سمیت کمانڈوز بھی شریک ہیں۔ یہ ریسکیو آپریشن پہلے ہی انتہائی مشکل اور کٹھن ہے اور جیسے جیسے وقت گزرتا جا رہا ہے ویسے ویسے مشکلات بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔
ڈولی کی دو رسیاں ٹوٹ چکی ہیں اور وہ اس وقت صرف ایک رسی سے لٹکی ہوئی ہے جب کہ وہاں ہوا بھی تیز چل رہی ہے۔ ہیلی کاپٹر جیسے ہی قریب جاتا ہے تو ہوا کا پریشر بڑھنے سے ڈولی ہلنا شروع کر دیتی ہے۔
چیئر لفٹ میں پھنسے بچوں کی عمریں 10 سے 13 سال ہیں
وقت گزرنے کے ساتھ روشنی کا کم ہونا مزید مشکلات میں اضافہ کر سکتا ہے اور اندھیرا ہونے پر پھنسے ہوئے افراد کی مشکلات میں بھی مزید اضافہ ہوگا۔ تاریکی میں ریسکیو آپریشن جاری رکھنا انتہائی کٹھن بن سکتا ہے اس لیے پاک فوج پھنسے ہوئے افراد کو جلد از جلد ریسکیو کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔