جمعرات, مئی 23, 2024
اشتہار

مریضوں کے لیے سستی جنرک دوائیں تجویز نہ کرنے پر ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

دہلی: بھارت میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور غربت میں اضافے کے تناظر میں مرکزی حکومت نے ڈاکٹروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مریضوں کو سستی جنرک دوائیں تجویز کریں۔ بصورت دیگر سخت ایکشن لیا جائے گا۔ ضرورت پڑی تو ڈاکٹروں کا لائسنس بھی معطل کردیا جائے گا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 2002 میں انڈین میڈیکل کونسل (آئی ایم سی) کے جاری کردہ قواعد میں کہا گیا ہے کہ یہ ہدایات ہیں کہ ملک میں ہر ڈاکٹر کو جنرک دوائیں لکھنی چاہئیں۔ مگر اس میں ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کا ذکر نہیں کیا گیا۔

حال ہی میں نیشنل میڈیکل کمیشن کا اعلان سامنے آیا ہے کہ ان ضوابط کی جگہ NMCRMP ضابطے 2023 نافذ ہو گئے ہیں۔ اس میں قواعد پر عمل نہ کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کا بھی ذکر ہے۔

- Advertisement -

قواعد کی بار بار خلاف ورزی کی صورت میں ڈاکٹر کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا، قواعد کے مطابق ”غیر ضروری ادویات، غیر معقول مقررہ خوراک، امتزاج کی گولیاں تجویز نہیں کی جانی چاہئیں۔ اگر کوئی ان قواعد کی خلاف ورزی کرتا ہے تو متعلقہ ڈاکٹر کو وارننگ دی جائے گی اور ورکشاپس میں شرکت کا حکم دیا جائے گا۔

نیشنل میڈیکل کمیشن کے قواعد کے مطابق ڈاکٹروں کی طرف سے لکھی گئی ادویات کی پرچی میں ادویات کے نام بڑے حروف میں لکھے جائیں۔ موجودہ حالات میں ہر شخص کو اپنی آمدنی کا بڑا حصہ صحت کی دیکھ بھال کے لیے خرچ کرنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ جنرک ادویات کی قیمتیں برانڈڈ ادویات کے مقابلے میں 30 سے 80 فیصد تک کم ہوتی ہیں، تبھی ڈاکٹروں کو جنرک ادویات تجویز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ طبی اخراجات کم ہوسکیں، صحت کی دیکھ بھال سب کو فراہم کی جاسکے اور مہنگی ادویات خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے بھی ادویات تک رسائی حاصل کرسکیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں