کیا آپ اپنے بچوں کو ڈسپلن کا عادی بنانا چاہتے ہیں اور آپ نے ان کے پڑھنے، کھیلنے، ٹی وی دیکھنے اور سونے کا وقت مقرر کیا ہوا ہے؟ تو پھر آپ کے لیے ایک خوشخبری ہے۔
اس سے قبل خیال کیا جاتا تھا کہ بچوں کی سرگرمیوں کو محدود کرنا والدین اور بچوں کے درمیان تعلق پر منفی اثر ڈالتا ہے تاہم اب نئی تحقیق نے اس بات کی نفی کردی ہے۔
یونیورسٹی آف سڈنی میں حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ بچوں کو ڈسپلن کا عادی بنانا اور ان کی ہر سرگرمی کا وقت مقرر کرنا ان کی جسمانی و دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔
چائلڈ بی ہیویئر ریسرچ کلینک کے پروفیسر مارک ڈیڈز کہتے ہیں کہ مخصوص وقت کی تکنیک بچوں کو نظم و ضبط کا عادی بناتی ہے۔ ان کے مطابق اب تک سمجھا جاتا رہا تھا کہ ایسا کرنا بچوں کی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے تاہم یہ غلط ہے۔
تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ جو بچے ذہنی صدموں جیسے مار پیٹ، والدین کی جانب سے نظر انداز کیے جانے یا والدین سے الگ کیے جانے کے صدمے کا شکار ہوتے ہیں وہ بھی اس طرز زندگی سے معمول پر آنے لگتے ہیں اور ان کی ذہنی صحت میں بہتری واقع ہونے لگتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس طریقہ کار کا مطلب یہ نہیں بچوں کو الگ تھلگ کردیا جائے، درست طریقے سے اس تکنیک کو استعمال کرنا والدین اور بچوں دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔