بیجنگ: چین نے تائیوان کو فوجی ساز و سامان فروخت کرنے پر 9 امریکی دفاعی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چین تائیوان پر نہ صرف دباؤ بڑھا رہا ہے بلکہ امریکا سے بھی مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ تائیوان کے ایک آزاد ریاست کے اعلان کی حمایت نہ کرے۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ لن جیان نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ملک میں 9 امریکی فاعی کمپنیوں کی جائیداد کو منجمد کر دیا اور شہریوں یا اداروں کے ساتھ تمام لین دین پر پابندی عائد کر دی۔
لن جیان نے تائیوان کو چین کا علاقہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی ہتھیاروں کی فروخت ون چائنا اصول، چین کی خودمختاری و سلامتی کے مفادات کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اس سے چین امریکا تعلقات کو نقصان پہنچتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کمپنیوں کے خلاف مضبوط جوابی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پیر کو امریکی محکمہ خارجہ نے تقریباً 228 ملین ڈالر مالیت کے اسپیئر پارٹس کی تائیوان فوج کو فروخت کی منظوری دی تھی۔
تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ سیلز پیکج جو اسے جنگی تیاری کو برقرار رکھنے میں مدد دے گا، ایک ماہ کے اندر مؤثر ہو جائے گا۔
لن جیان نے امریکا سے مطالبہ کیا کہ تائیوان کی آزادی کیلیے جوڑ توڑ اور حمایت کرنا بند کرے اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو نقصان نہ پہنچائے۔