لاہور: وزیر اعلی پنجاب نے گندم امپورٹ کرنے کی اجازت نہ دینے پر اظہار تشویش کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاق کی جانب سے پنجاب کو گندم امپورٹ کرنے کی اجازت دینے سے انکار کا معاملہ زیر بحث آیا۔
پرویز الہٰی نے کہا صوبے نے خود ادائیگی کر کے 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم امپورٹ کی اجازت طلب کی تھی، لیکن اجازت نہ ملنے کا وفاق کا پنجاب کے عوام کے ساتھ یہ رویہ افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ و دیگر صوبوں کو وفاق کی امپورٹ کردہ گندم فراہم کی جا چکی ہے، اسلام آباد کو 16 ہزار میٹرک ٹن گندم فراہم کی جا رہی ہے، وفاق پہلے بھی گندم امپورٹ کر چکا لیکن پنجاب کو شیئر نہیں دیا گیا، شہباز شریف ن لیگ کو پنجاب سے نکالنے کا بدلہ لینے کی سازش کر رہے ہیں۔
پرویز الہٰی نے کہا پنجاب میں گندم کی قلت پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے، صوبے نے قانونی طریقے کے مطابق گندم امپورٹ کی اجازت طلب کی تھی۔
انھوں نے کہا پنجاب میں مختلف وجوہ کی بنا پر رواں سال میں گندم کا اسٹاک نسبتاً کم ہے، اور سیلاب متاثرین و دیگر وجوہ کی بنا پر گندم کی امپورٹ ناگزیر ہو چکی ہے۔
اجلاس میں گندم کے موجودہ اسٹاک اور دیگرامور کا جائزہ لیا گیا، یوریا، فاسفیٹ، گندم کے بیج اور درآمدی گندم پر سبسڈی سے متعلق بھی غور کیا گیا، وزیر اعلیٰ نے سبسڈی کے لیے قابل عمل اور بہتر طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت جاری کی۔