الیکشن قریب آتے ہی مودی سرکار کے مسلمان مخالف اوچھے ہتھکنڈے شروع ہو گئے ہیں اور بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کو حربے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت میں بھی آئندہ سال پارلیمانی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ الیکشن قریب آتے ہی مودی سرکار کے مسلمان مخالف اوچھے ہتھکنڈے شروع ہو گئے ہیں اور بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کو بھی الیکشن جیتنے کے حربے کے طور پر استعمال کرنے کی پوری منصوبہ بندی کر لی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے بی جے پی ووٹرز سے کیے گئے مسلم دشمن وعدے کے تحت بابری مسجد کے مقام پر مندر کی تعمیر مکمل کر لی ہے اور 22 جنوری کو مودی سرکار کی ایودھیا کے شمالی قصبے میں رام مندر کی تعمیر کا افتتاح کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔
رام مندر کی تعمیر ہندو قوم پرست حکمران جماعت بی جے پی کا 3 دہائیوں سے زائد عرصے سے ہر انتخابی مہم کا موضوع رہا ہے۔
اس حوالے سے بی جے پی رہنما نے دعویٰ کیا ہے کہ رام مندرکی تعمیرسے 2024 کے انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کے امکانات میں اضافہ متوقع ہے۔
واضح رہے کہ 6 دسمبر 1992 کو ہندو بلوائیوں نے ایودھیا میں بابری مسجد کو شہید کر دیا تھا جس کے بعد سے اس جگہ کے حوالے سے ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔ 2019 میں سپریم کورٹ نے معتصبانہ فیصلہ کرتے ہوئے بابری مسجد کی زمین ہندوؤں کو دے دی تھی۔