تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

عدالت نے ٹرمپ کی ایک اور درخواست مسترد کردی

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آئندہ صدارتی انتخابات کے بعد مقدمے کی سماعت کی درخواست کو عدالت نے مسترد کردیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ نے وفاقی عدالت میں سماعت میں تاخیر کیلئے درخواست دی تھی۔ محکمہ انصاف نے 2 جنوری 2024 کو مقدمے کی سماعت مقرر کرنے کا کہا تھا۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکلا نے مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ عوامی مفاد اور منصفانہ ٹرائل کیلئے جلد بازی نہ کی جائے، واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ اب تک آئندہ صدارتی الیکشن کیلئے ری پبلکنز نامزدگی کی دوڑ میں سرفہرست ہیں۔

قبل ازیں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے دور صدارت میں دھمکی آمیز اور زہر آلود خط بھیجنے والی خاتون کو 22 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مجرمہ کینیڈا اور فرانس کی دوہری شہریت رکھنے والی 55 سالہ پاسکل سیسیل ویرونیک فیریئر کو خط ارسال جانے کے دو دن بعد بفیلو اور فورٹ ایری، اونٹاریو کے درمیان کینیڈا اور امریکہ کی سرحد پر گرفتار کیا گیا۔ جس نے رواں سال کے شروع میں اپنے جرم کا اعتراف کر لیا تھا۔

استغاثہ نے بتایا کہ خاتون نے تسلیم کیا ہے کہ اس نے ستمبر 2020 میں کینیڈا کے صوبے کیوبیک میں اپنی رہائش گاہ پر رائسن بنائی تھی۔

گزشتہ روز امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ خاتون نے وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکساس سٹیٹ کے قانون نافذ کرنے والے آٹھ اہلکاروں کو زہر آلود ’رائسن‘ سے بھرے خطوط بھیجے تھے، تاہم امریکی حکام نے خط وائٹ ہاؤس پہنچنے سے قبل ہی ضبط کر لیا تھا۔

خط کے لفافے میں زہر آلود مواد ’رائسن‘ موجود تھا جو ارنڈی کی پھلیوں سے تیار کیا جاتا ہے۔ اس زہریلے مواد کی معمولی مقدار بھی سونگھنے، نگھلنے یا ٹیکہ لگانے سے جسمانی اعضا ناکارہ ہو جاتے ہیں۔

خط میں موجود مواد کو ایک گودام میں ٹیسٹ کیا گیا تھا جس کے بعد اس میں رائسن زہر ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

Comments

- Advertisement -