اسلام آباد: ملکی معیشت کی بحالی کیلئے حکومت نے ملک بھر میں بجلی چوروں کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت اورعسکری قیادت کے اقدامات کے ثمرات آشکار ہونا شروع ہوگئے، بجلی نادہندگان سے 107 ارب 54 کروڑ روپے وصول کرلئے گئے جبکہ 83 ہزار سے زائد بجلی چور گرفتار کئے گئے۔
اگست کے دوران متعلقہ اداروں نے بجلی چوروں سے1 ارب 3 کروڑ سے زائد رقم وصول کی، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان اوراسلام آباد میں بجلی چوروں سے رقم وصول کی گئی۔
بجلی چوروں سے پشاور، حیدرآباد، سکھر اور کوئٹہ سے 68 کروڑ روپے وصول ہوئے، متعلقہ ادارے بجلی چوروں کے مکمل خاتمے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔
دوسری جانب کے الیکٹرک نے جولائی کے بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس شامل کر دیا ہے۔
کے الیکٹرک نے جولائی کے مہینے کے لیے بجلی بل میں کے ایم سی کا ٹیکس بھی شامل کر دیا ہے، میئر کراچی نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکس کی وصولی سے شہر میں ترقیاتی کاموں میں بہتری نظر آئے گی۔
کے ایم سی چارجز وصول کرنے پر کے الیکٹرک کو 7.5 فی صد ملے گا، معاہدے کے تحت وصول کی گئی رقم میں سے 50 فی صد کے الیکٹرک کے واجبات کی مد میں ادا ہوں گے۔ واضح رہے کہ کے ایم سی کے ذمے کے الیکٹرک کے ڈیڑھ ارب واجبات ہیں۔
میئر کراچی کا کہنا ہے کہ بجلی بل کے ذریعے ٹیکس وصولی شہر کے مفاد میں ہے۔
101 سے 200 یونٹ تک استعمال کرنے پر 20 روپے، 201 سے 300 تک یونٹ استعمال کرنے پر 40 روپے کے ایم سی ٹیکس عائد کیا گیا ہے، 301 سے 400 یونٹ تک 100 روپے، 401 سے 500 یونٹ تک 125 روپے ٹیکس شامل کیا گیا ہے۔
501 سے 600 یونٹ تک 150 روپے، 601 سے 700 یونٹ تک 175 روپے، 700 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر 300 روپے یوٹیلیٹی کی مد میں واجب الادا ہوں گے۔
پاکستان کے پہلے ٹائٹ گیس منصوبے سے پیداوار کا آغاز
کمرشل بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تمام کیٹیگریز پر 400 روپے لاگو کیے گئے ہیں، صنعتی صارفین کی تمام کیٹیگریز پر بھی 400 روپے لاگو کیے گئے ہیں۔