لاہور: اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین اور دارالافتا پاکستان نے سانحہ سیالکوٹ کو سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے اسے اسلام اور پاکستان کے خلاف سازش قرار دے دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق دارالافتا پاکستان نےسانحہ سیالکوٹ پرمشترکہ بیان جاری کیا، جس مین کہا گیا ہے کہ توہین ناموس رسالت ﷺ کا الزام سنگین معاملہ ہے، رسول اکرم ﷺ کی تعلیمات اور ناموس کا تقاضہ ہے کہ ایسے معاملات کی احتیاط کے ساتھ مکمل تحقیق کی جائے۔
دارالافتا پاکستان نے سانحہ سیالکوٹ کو پاکستان اور اسلام کو بدنام کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ قرآن وسنت کی تعلیمات واضح ہیں کہ کس شخص کو الزام کی بنیاد پر مجرم قرار نہیں دیا جاسکتا، توہین ناموس رسالت ﷺ اور توہین مذہب سے متعلق ملکی قوانین موجود ہیں، پھر ایسی صورت یہ اس عمل کی کسی صورت تائید و حمایت نہیں کی جاسکتی۔
مزید پڑھیں: ‘بھائی کے انتقال سے متعلق والدہ کو نہیں بتایا’
اعلامیے میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت ایسے عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائے۔
دوسری جانب اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ انتہائی افسوسناک ہے، ایسے واقعات کے تدارک کیلئے ہمیں مشترکہ طور پر اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ پربہت دکھ ہوا، اس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے، ایسےواقعات کے تدارک کیلئےہنگامی اقدامات کرناہوں گے، مذہبی طبقات پر بھی اس حوالے سے بہت ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ سیالکوٹ : ’جسم کی سب ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں صرف ایک پاؤں سلامت تھا‘
اسے بھی پڑھیں: سانحہ سیالکوٹ : مقتول فیکٹری مینیجر کی اہلیہ اور بھائی کا بیان سامنے آگیا
انہوں نے توہین مذہب سے متعلق واقعات کی روک تھام کے لیے قومی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی جتھے قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔