استنبول: ترکی کے مرکزی شہر استنبول میں بم دھماکے کی تحقیقات میں ترکیہ پولیس کی جانب سے گرفتاریاں جاری ہیں، گرفتار افراد کی تعداد 50 ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو استنبول شہر کے استقلال ایونیو میں بم دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 81 زخمی ہو گئے تھے، دھماکے کے بعد تحقیقات کے دوران ترکیہ پولیس نے ایک شامی خاتون احلام البشیر کو یونان فرار ہونے سے قبل گرفتار کیا۔
بم نصب کرنے والی 46 سالہ شامی خاتون نے اعتراف کیا تھا کہ وہ کرد عسکریت پسندوں کے لیے کام کر رہی تھیں۔
ادھر ترکیہ پولیس نے آج عمار جے اور اس کے بھائی احمد جے کو گرفتار کر لیا ہے، ترک میڈیا کے مطابق احمد جے مبینہ طور پر حملہ آور کو یونان فرار کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا، جب کہ عمار جے پولیس کو مطلوب تھا جو حملہ کرنے والی خاتون کے ساتھ رہتا تھا۔
ترکیہ کا دہشت گرد حملے کے ذمہ داروں کیخلاف جوابی کارروائی کا اعلان
ترکی نے استنبول حملے پر امریکی تعزیت بھی سختی کے ساتھ مسترد کر دی ہے، وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا کہ امریکی تعزیت ’جائے وقوعہ پر سب سے پہلے قاتل کے پہنچنے‘ جیسی ہے۔
خیال رہے کہ صدر رجب طیب اردوان نے واشنگٹن پر شمالی شام میں کرد جنگجوؤں کو ہتھیار فراہم کرنے کا متعدد بار الزام لگایا، کرد جنگجوؤں کو انقرہ نے ’دہشت گرد‘ قرار دیا ہے۔