واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کاکہناہے کہ پاکستان کی علاقائی خودمختاری کااحترام کرتےہیں لیکن امریکی سلامتی کیلئےڈرون حملےمستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔
میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان محکمہ خارجہ کا کہناتھا کہ تشددکرنےوالوں کونہیں چھوڑاجائےگا،امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ملااخترمنصور کے ایران سےجانےسےمتعلق کوئی علم نہیں،ڈرون حملہ پاک ایران بارڈرپرہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سےرابطےمیں تھے،حملےسےمتعلق بات ہوئی تھی،ملامنصورطالبان کومذاکرات سےروک رہے تھے،ملااخترمنصورکی ہلاکت تشددنہ چھوڑنے والوں کیلئے سخت پیغام ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی حدود میں ڈرون حملہ کرنے پر پاکستان نے اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا تھا، پاکستان کی حدود میں ڈرون حملے پر امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفترخارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ایسے واقعات سے مثبت نتائج مرتب نہیں ہوں گے وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے بھی امریکی سفیر سے ملاقات میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
طارق فاطمی کا کہناتھا کہ ایسے اقدام سے 4 فریقی رابطہ گروپ کی کوششوں پر منفی اثر پڑے گا ،ڈرون حملہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات پر منفی اثر ڈالے گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہشت گردی کیخلاف تعاون جاری رہنا چاہئیے۔