دبئی: متحدہ عرب امارات کے پبلک پروسیکیوشن ڈپارٹمنٹ نے معروف بالی وڈ لیجنڈری اداکارہ سری دیوی کی موت پر شروع کی جانے والی تحقیقات کا باب بند کرتے ہوئے لاش ورثاء کے حوالے کردی۔
دبئی میڈیا کے مطابق تحقیقاتی ادارے نے تین روز تک لاش تحویل میں رکھنے کے بعد اداکارہ کے شوہر بونی کپور اور ہوٹل انتظامیہ کے اسٹاف سے تفتیش کی جس میں کوئی سراغ نہ مل سکا۔
ٹھوس شواہد ، پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ کی روشنی میں دبئی پراسیکیوشن نے تحقیقات کیں اور کیس ختم کرتے ہوئے لیجنڈری اداکارہ کی لاش کو ورثا کے حوالے کیا۔
قبل ازیں پرتحقیقاتی اداروں نے اداکارہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آنے پرخاوند بونی کپور کو تاحکم ثانی دبئی نہ چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے ہوٹل کے کمرے کو سیل جبکہ اسٹاف کو بھی تفتیش میں شامل کیا تھا۔
مزید پڑھیں: سری دیوی کی موت کا معمہ بن گئی
بھارتی میڈیا کے مطابق ہوٹل ملازمین سے بھی واقعے سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی تھی، دبئی پولیس کا کہنا تھا کہ ضرورت ہوئی تو اداکارہ کا پوسٹ مارٹم دوبارہ کروایا جاسکتا ہے اور جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں جسد خاکی کو بھارت جانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
گذشتہ روز دبئی پولیس کی جانب سے سری دیوی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک رپورٹ جاری کی گئی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ اداکارہ کی موت ہارٹ اٹیک کی وجہ سے نہیں بلکہ باتھ ٹب میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: سری دیوی کی زندگی کی آخری ویڈیو
واضح رہے کہ تین روز قبل 24 فروری (ہفتے) کی رات کو بالی ووڈ اداکارہ نے شادی کی تقریب میں شرکت کی اور وہ واپس اپنے خاوند کے ہمراہ ہوٹل واپس آئیں تھیں، بونی کپور نے سری دیوی کی موت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اداکارہ کو ماضی میں کبھی دل کی بیماری نہیں رہی۔