ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

خالی ریفریجریٹر نے شہری کو ارب پتی بنا دیا!

اشتہار

حیرت انگیز

کبھی کبھار زندگی تنگ ہونے لگتی ہے اور پھر ایک خیال امید کی کرن بن کر آتا ہے جو زندگی بنا دیتا ہے اور ایسا ہی اس شخص کے ساتھ ہوا۔

زرخیز ذہن زندگی کو آگے بڑھانے کے لیے نئے آئیڈیاز تلاش کرتے ہیں اور پھر ان کو اس پر عمل کر کے اپنے خوابوں کو حقیقت دیتے ہیں یوں کامیابی کی تاریخ رقم ہوتی ہے۔ دنیا میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو آنے والوں کے لیے ایک مثال ہیں۔

ان ہی زرخیز ذہنوں اور نئے آئیڈیاز پر عمل کرکے اپنی زندگی بدلنے والا ایک بھارتی شہری اپوروا مہتا ہے۔ جس نے سامنے موجود ریفریجریٹر سے ذہن میں میں آنے والے خیال کو عملی جامہ پہنایا تو اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ وہ آج ارب پتی تاجر ہے۔

- Advertisement -

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اپوروا مہتا جن کا شمار آج امریکا کی کامیاب ترین کاروباری شخصیات میں ہوتا ہے وہ ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کے اثاثوں کے مالک ہیں اور یہ اثاثے انہیں آنے والے ایک خیال پر عمل کرکے حاصل ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اپوروا 1986 میں انڈیا میں پیدا ہوئے تھے اور کینیڈا کی ایک یونیورسٹی سے انجینیئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ 2010 میں امریکی ریاست سیاٹل میں ’ایمازون‘ میں بحیثیت سپلائی چین انجینئر نوکری کر رہے تھے کہ دل میں اپنا کاروبار کرنے کی سمائی اور اچانک نوکری چھوڑ کر سان فرانسسکو کی راہ لی لیکن کوئی آئیڈیا نہ تھا۔

اس کے بعد کی کہانی تجسس، اتفاقات اور عزم ومحنت سے بھری ہے۔

اپوروا کہتے ہیں کہ انہوں نے گیمنگ اور اشتہاری کمپنیاں قائم کرنے کی کوشش کی لیکن بدقسمتی سے تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔ پھر ایسا ہوا جو اس سے پہلے خواب میں بھی نہ دیکھا تھا۔

نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے گھر میں خالی ریفریجریٹر دیکھ کر الجھن کا شکار رہتا تھا کہ اب سامان لینے مارکیٹ جانا پڑے گا ایسے ہی انہیں یہ خیال آیا کہ اشیائے خور ونوش کی کمی صرف ان کا نہیں بلکہ ہر گھر کا ہی مسئلہ ہے۔

اپوروا کو گھروں میں خالی ریفریجریٹر اشیائے خور ونوش سے بھرنے کے لیے آن لائن ڈیلیوی کے کاروبار کا آئیڈیا آیا جس کو انہوں نے فوری عملی جامہ پہنایا۔

37 سالہ اپوروا کے مطابق 2012 میں ہم تمام چیزیں آن لائن ہی آرڈر کیا کرتے تھے سوائے اشیائے خورد و نوش کے۔ پھر میں نے فیصلہ کیا کہ میں اس میں تبدیلی لاؤں گا اور میں نے اس پر کام شروع کیا اور کچھ ہی عرصے میں انسٹاکریٹ کی ایپلیکیشن تیاری کرلی جس کے تین ہفتے بعد انسٹاکریٹ وجود میں آئی۔

آج ’انسٹاکریٹ‘ نامی کمپنی کا دفتر سان فرانسسکو میں قائم ہے اور اپوروا اس کے شریک بانی ہیں۔

امریکا کے ’سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن‘ میں جمع کرائے جانے والے دستاویزات کے مطابق ’انسٹاکریٹ‘ 2012 سے لے کر اب تک 90 کروڑ سے زائد آن لائن آرڈرز ڈیلیور کرچکی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں