کیلی فورنیا: فلسطین سے متعلق پوسٹ ہٹائے جانے کی پالیسی پر خود فیس بک ملازمین سیخ پا ہوگئے اور انتظامیہ سے اہم مطالبہ کرڈالا۔
تفصیلات کے مطابق معصوم نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف فیس بُک ملازمین بھی بول پڑے،دو سو سے زائد ملازمین نے فیس بُک انتظامیہ کو خط لکھ دیا ہے۔
خط میں فیس بُک سے فلسطین سے متعلق پوسٹیں ہٹائے جانے کی پالیسی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا، ملازمین نےانتظامیہ سے پالیسی میں تبدیلی لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ملازمین نے اپنے خط میں فیس بک قیادت پر زور دیا کہ انتظامیہ ایسے نئے اقدامات متعارف کرائے جو اس بات کو یقینی بنائے کہ فلسطین کی حمایت سے متعلق مواد کو ڈیلیٹ نہ کیا جاسکے، کیونکہ فیس بک ناقدین کا دعویٰ ہے کہ گذشتہ ماہ غزہ پر اسرائیلی بمباری کے باعث ایسا ہوا ہے۔
فیس بک ملازمین نے انتظامیہ سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ عرب ممالک اور مسلم مواد سے متعلق تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرائیں ساتھ ہی اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو دہشت گرد قرار دینے کی پوسٹ کو آزاد نگرانی بورڈ کے حوالے کرے تاکہ اس پر فیصلہ کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین سے متعلق پوسٹ پر ٹوئٹر وانسٹا گرام کی وضاحت
خط میں فیس بک ملازمین نے اعلیٰ حکام کو تجویز دی کہ تعصب پر مبنی پوسٹ سے نمٹنے کے لئے اندرونی ٹاسک فورس کو تشکیل دیا جائے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ غزہ کے تنازعے کے دوران اسرائیل سے نبردآزما فلسطینیوں کے لئے "شہید” اور "مزاحمت” کے لفظ استعمال کرنے پر اسے تشدد اکسانے کے زمرے میں شامل کردیا تھا جس کے بعد ہزاروں فیس بک پوسٹوں کو ڈیلیٹ کردیا گیا تھا۔