قرانِ پاک دنیا کے ہر انسان کے لئے ہدایت اور مسلمانوں کے لئے رحمت بنا کر نازل کیا گیا، یہ اللہ تعالیٰ کی الہامی کتاب ہے جس کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالیٰ نے خود لے رکھا ہے یہی وجہ ہے کہ قرآن کی آخری آیت نازل ہونے کے 1400سال بعد بھی اس کےمتن میں ایک حرف کی تبدیلی نہیں ہوسکی اورنا ہی قیامت تک ہو سکے گی۔
حدیث میں ارشاد ہے کہ تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قران سیکھے اورسکھائے یہاں ہم قران سے متعلق کچھ اہم معلومات آپ کے ساتھ شیئر کررہے ہیں جو کہ دنیا اور آخرت دونوں میں کام آئیں گی۔
قران پاک کے کئی نام ہیں جن میں القرآن، الفرقان، التنزیل، الذکر، الکتاب، الشفاء، الرحمۃ، ھدی، الحق، نورالمبین، الموعظہ، الحکمۃ، البلاغ، القول الفصل، حبل اللہ، احسن الحدیث، العروۃ الوثقیٰ، عبرہ، البرھان، صراط مستقیم، المیزان، القرآن الحکیم، القرآن الکریم، قرآن مجید، البیان، خیر، مصحف وغیرہ مشہور ہیں
قرآن پاک میں کل 114 سورتیں ہیں، آیات کی تعداد 6666 ہے جبکہ الفاظ کی تعداد 77701 ہے۔
قرآن پاک میں کل 1015030 نقطے ہیں، زبر 39586 مرتبہ استعمال کیا گیا ہے جبکہ زیر39586 مرتبہ مستعمل ہے۔
قرآن پاک کی سب سے بڑی سورۃ البقرہ ہے اور سب سے چھوٹی سورۃ الکوثر ہے جبکہ قرآن کی سب طویل آیت بھی سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 282 ہے ۔
قرآن پاک میں موجوز سورتوں کو تنزیل کے اعتبار سے مکی اور مدنی میں تقسیم کیا گیا ہے قران میں موجود 114 سورتوں میں سے 65 مکی ہیں جبکہ 18 سورتیں مدنی ہیں، سورتوں میں 35 سورتیں ایسی ہیں جن کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ دوبار نازل ہوئیں ہیں ایک بار مکہ میں اور ایک بار مدینہ میں جیسے سورہ رحمن، سورہ رعد، سورہ زلزال وغیرہ۔
قران کی سورۃ المجادلہ میں اللہ کا نام ہر آیت میں دہرایا گیا ہے۔
سورہ یاسین کو قرآن کا دل کہا جاتا ہے۔
قران پاک کی سورۃ نمل میں ’’بسم اللہ الرحمن الرحیم‘‘دو مرتبہ آئی ہے۔
سب سے پہلی وحی ’’اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ رمضان‘‘ 17المبارک 610 عیسوی کو نازل ہوئی جبکہ آخری وحی ’’الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلاَمَ دِينًا‘‘ 18 ذی الحج 10 ہجری کو نازل ہوئی۔
اللہ ہم سب کو قرآن پاک سیکھنے ، سکھانے اور عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔