تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

گھارو میں یورپی معیار کا انوکھا ریسٹورنٹ، جہاں‌ غیرملکی بھی کھانا کھانے آتے ہیں

ٹھٹھہ:سندھ کے چھوٹے سے شہر گھارو میں ایک ایسا حیران کن ریسٹورنٹ بھی ہے، جس کی صفائی ستھرائی کا معیار کسی یورپی ریسٹورنٹ سے کم نہیں اور جہاں غیرملکی بھی کھانا کھانے آتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گھارو میں عمران کیفے نامی ایک انوکھا ریسٹورنٹ ہے، جہاں بڑے شہروں کے ہوٹلوں سے بھی زیادہ صفائی کا خیال رکھا جاتا ہے، بیرے سیاہ رنگ کی بے داغ وردی اور صاف ستھرے جوتے پہنتے ہیں، جب کہ کک سر اور منہ ڈھانپ کر کھانا پکاتے ہیں۔

اے آر وائی کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے ایک بار گھارو سے گزرتے ہوئے اس صاف ستھرے ریسٹورنٹ کو دیکھا تھا. پروگرام میزبان اقرار الحسن نے کچھ عرصے بعد اس کا تفصیلی دورہ کیا اور کیفے عمران کے مالک سے گفتگو کی۔

اس رپورٹ میں پروگرام میزبان نے وہاں موجود گاہکوں سے بات چیت کی، جنھوں نے اس کی کوالٹی کو نہ صرف اطمینان بخش بلکہ قابل تعریف ٹھہرایا۔ سرعام کی ٹیم نے فیملی ہال میں بیٹھے افراد خواتین و افراد سے بھی گفتگو کی۔

اس دوران وہاں چند غیرملکی بھی موجود تھے، جنھوں نے یہاں کے معیار کو بین الاقوامی معیارات کے عین مطابق اور قابل ستائش قرار دیا۔

بعد میں ٹیم نے ریسٹورنٹ کے کچن کا دورہ کیا۔ یاد رہے کہ عام طور ریسٹورنٹ کے کچن ہی سب سے زیادہ بری حالت میں ہوتے ہیں، البتہ یہاں صفائی کا مکمل خیال رکھا گیا تھا، اسٹور میں تمام چیزیں ترتیب سے رکھی تھیں اور کوکنگ ایریا میں بھی حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھا گیا تھا۔

اس موقع پر کیفے کے مالک نے کہا کہ یہ ان کا ریسٹورنٹ کا اولین تجربہ ہے۔ انھوں نے ابتداہی سے اصولوں کو مقدم رکھا. یہ ان کے والدین اور اساتذہ کی تربیت ہے، جو ریسٹورنٹ میں دکھائی دے رہی ہے۔


اقرارالحسن کی پورے پاکستان کو’’سرعام‘‘ کی ٹیم میں شمولیت کی دعوت


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -