خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور سے کئی موسیقاروں نے جنم لیا ہے جنہوں نے پاکستان کا نام روشن کرنے میں اپنے فن کا بہترین مظاہرہ کیا ہے اور ایسے ہی ایک اور موسیقار گلاب خیل آفریدی ہیں جن کے مداہوں کی بڑی تعداد نہ صرف پاکستان میں موجود ہے بلکہ بھارت کے موسیقار اور ہدایت کار بھی ان کے رباب کی دھنوں کے دلدادہ ہیں۔
گلاب خیل کی رباب پر سریلی دھنیں سن کر بھارت نے گلاب کو اپنے ملک آنے کی عوت دی ہے تا کہ گلاب خیل ان کے لیے رباب پر نئے گانوں کے لیے نئی دھنیں بجائیں۔
گلاب خیل کا تعلق خیبر ایجنسی سے ہے اور پچھلے 19 سالوں سے وہ اس فن سے وابستہ ہے گلاب خیل کا کہنا ہے کہ خیبر ایجنسی میں اس وقت اپنے رباب کی دھنوں کے ذریعے امن کی فضا قائم کرنے کی کوشش نہ چھوڑی جب وہاں کے حالات نہایت خراب تھے اور خوب ساری داد بھی لی، وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں موسیقی کے ذریعے امن کو پھیلایا جائے، ان کے مداہوں کے مطابق گلاب خیل کے رباب بجانے سے محفل میں سحر طاری ہو جاتا ہے اور ان کے رباب سے نکلتے سُر مداہوں کو موسیقی کی وادی میں لے جاتی ہے۔
گلاب نے نہ صرف ملکی سطح پر انعامات اور ایوارڈ جیتے بلکہ بین الااقوامی سطح پر بھی اپنے فن کا لوہا منوا کر داد کے ساتھ ساتھ ایوارڈ بھی جیتے ہیں گلاب اب تک 6ممالک میں پاکستان کا نام اپنے فن کے ذریعے روشن کر چکے ہیں جن میں دبئی، مصر، چین اور ترکستان بھی شامل ہیں ۔
اتنے ایوارڈ جیتنے کے بعد اب گلاب کی خواہش ہے کہ انہیں تمغہ امتیاز سے بھی نوازا جائے۔
یوں تو رباب روایتی پختون دُھنوں کے لیے جانا جاتا ہے مگر گلاب خیل کے ہمنواوٗ ں کا کہنا ہے کہ گلاب اپنے رباب پہ نہ صرف روایتی ساز بجاتا ہے بلکہ فوک، کلاسیکل، پاپ اور دیگر دھنیں بجانے میں بھی مہارت رکھتے ہیں۔ گلاب کو اپنے رباب پر لیجنڈ ریشما، نصرت فتح علی خان، تصور خانم اور مہدی حسن کے گانوں اور غزلوںکو بجانا اچھا لگتا ہے۔
یہی نہیں گلاب خیل کے پاس 9رباب ہیں اور وہ رباب کو خوبصورت اور جاذب نظر بنانے کا شوق بھی رکھتے ہیں اس لیے وہ رباب کی خوبصورت فن نقارش کے لیے مختلف مقامات سے اپنے کے رباب بنواتے ہیں اور ان کے رباب پر قیمتی زرگون اور فیروزہ نے ان کی خوبصورتی کو مزید چار چاند لگا دیے۔
گلاب اب تک حامد علی خان ، عطااللہ عیسٰی خیلوی ، بخشی برادرز اور دیگر نامور گلو کارو کے ساتھ اپنے فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔
رباب میں خوبصورت دُھنیں بجانا گلاب خیل آفریدی کی پہچان ہے اور وہ اپنے اس فن کے ذریعے پوری دنیا میں خیبر پختونخواہ اور پاکستان کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں ۔