کراچی : سابق گورنر، مایہ ناز طبیب اور سماجی رہنما حکیم محمد سعید کی شہادت کو 19 برس بیت گئے لیکن ان کی طبی،علمی اورادبی خدمات کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
شہید پاکستان مریضوں کے مسیحا حکیم محمد سعید کوہم سے بچھڑے 19 برس بیت گئے ہیں مگران کی طبی،علمی اورادبی خدمات سے آج بھی ہزاروں افراد فیض یاب ہورہے ہیں۔
پاکستان کے شہرت یافتہ معالج، سماجی کارکن اور مصنف حکیم محمد سعید 9 جنوری 1920 کو دہلی میں پیدا ہوئے، دو سال کی عمر میں والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔
حکیم محمد سعید بچپن سے ہی غیرمعمولی ذہانت اورحیرت انگیزیاداشت کے مالک تھے، آپ نے نو سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا۔
مریضوں کے مسیحا نے تمام کاروبار،عیش وآرام اور دولت چھوڑ کر پاکستان کا رخ کیا اور 9 جنوری 1948 کو کراچی آگئے۔
انہوں نے حکمت میں اسلامی دنیا اور پاکستان کے لیے اہم خدمات انجام دیں، مذہب اورطب وحکمت پر200 سے زائد کتابیں لکھیں۔ ہمدرد پاکستان اور ہمدرد یونیورسٹی ان کے قائم کردہ اہم ادارے ہیں۔
حکیم محمد سعید بچوں اور بچوں کے ادب سے بے حد شغف رکھتے تھے وہ اپنی زندگی کے آخری لمحات تک اپنے شروع کردہ رسالے ہمدرد نونہال سے وابستہ رہے۔
مایہ نازطبیب حکیم محمد سعید گورنرسندھ سمیت دیگر اہم عہدوں پر بھی فائز رہے، انہیں ان کی خدمات کے اعتراف میں ستارہ امتیازسے بھی نوازا گیا۔
حکیم محمد سعید 17 اکتوبر1998 کو جب گھر سے مطب جانے کے لیے نکلے تو دہشت گردوں نےانہیں فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ وہ آج ہم میں نہیں، لیکن ان کی طبی،علمی اورادبی خدمات سے آج بھی ہزاروں افراد فیض یاب ہورہے ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں