نئی دہلی / ڈھاکا: بھارت اور بنگلادیش میں ’امفان‘ نامی طوفان نے تباہی مچادی جس کے نتیجے میں اب تک متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امفان طوفان ایک روز قبل بھارت کی مشرقی ریاستوں اور بنگلادیش کے ساحل سے ٹکرایا تھا، یہ 1999 کے بعد خلیج بنگال مین آنے والا خطرناک ترین طوفان ہے۔
امفان کے ساحل پر ٹکرانے کے بعد بھارت کی مشرقی ریاستوں اور بنگلادیش کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارشیں ہوئیں جبکہ مٹی کے تودے گرنے کے واقعات بھی پیش آئے۔
اب تک سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق بھارت اور بنگلادیش میں طوفان کے نتیجے میں سیکڑوں گھر تباہ ہوگئے جبکہ مکینوں نے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی بھی کی ہے اور سیکڑوں تاحال لاپتہ ہیں۔
بھارت اور بنگلادیش میں اب تک طوفان سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 85 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ماہرین نے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
سمندری طوفان کے باعث ہونے والی بارشوں نے سب سے زیادہ نقصان سندربان جنگل کو پہنچایا جو بھارت اور بنگلادیش کے درمیان میں واقع ہے، اس جنگل کو یونیسکو نے قومی ورثہ بھی قرار دیا کیونکہ یہاں 98 نایاب اقسام کے چیتوں کو افزائش نسل کے لیے رکھا گیا ہے۔