منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

زمانۂ قدیم کی وہ تعمیرات جو عظمتِ رفتہ اور شان و شوکت کی علامت ہیں

اشتہار

حیرت انگیز

زمانۂ قدیم کے جن تعمیراتی شاہکاروں کے آثار اور کھنڈرات دورِ جدید میں دریافت ہوئے انھیں ہم عجائباتِ عالم میں شمار کرتے ہیں اور یہ صدیوں قبل بھی اسی حیثیت میں مشہور تھے۔ ان عجائبات میں مختلف مقاصد کے لیے تعمیر کردہ عمارتیں، یادگاری مجسمے، مینار وغیرہ شامل ہیں‌ جو کسی عظیم الشّان سلطنت کی عظمت کا نشان اور قابلِ فخر شناخت رہی ہوں‌ گی۔

یہ عجائبات قبلِ مسیح سے لے کر ہزار دو ہزار سال قدیم بھی ہیں اور ان کے آثار ماضی کو کھوجنے اور کسی تہذیب و ثقافت کو سمجھنے میں مددگار ہیں۔ یہاں‌ ہم چند ایسے ہی عجائبات کے بارے میں آپ کو بتارہے ہیں۔

ہرم خوفو
مثلث طرزِ تعمیر کا ہرم خوفو، جسے غزہ کا عظیم ہرم یا اہرامِ مصر بھی کہا جاتا ہے، یہ اس جادوئی مثلث پر مبنی ہے کہ جس کے اندر کوئی بھی چیز بوسیدہ نہیں ہوتی۔ یہ ہرم غزہ کے تین بڑے اہرام میں سے سب سے قدیم اور بڑا ہے۔ یہ مصر کے شہر غزہ میں واقع ہے، جس کی نسبت سے اسے ”غزہ کا عظیم ہرم“ کہتے ہیں۔ ماہرینِ مصریات کے مطابق یہ ہرم 2560 سال قبل مسیح میں خوفو فرعون کے مقبرے کے طور پر استعمال ہوا۔ اس کی بلندی 146.5 میٹر (481 فٹ) ہے۔ 3800 سو سال تک اس عظیم ہرم کا شمار انسانی تعمیرات میں سب سے بلند عمارت میں ہوتا تھا۔ ماہرین کا قیاس ہے کہ خوفو بادشاہ کا وزیر حمیونو اس کا معمار تھا۔

- Advertisement -

روہوڈز کا مجسمہ
روہوڈز کا مجسمہ (Colossus of Rhodes) یونانی دیو مالا کے ایک سورج دیوتا ہیلیوس کا عظیم مجسمہ تھا، جو رہوڈس شہر میں ایک مقام پر ایستادہ تھا۔ اس مجسمے کی بلندی 30 میٹر (98 فٹ) تھی۔ یہ مجسمہ اب موجود نہیں، تاہم اسی کی طرز پر ہیلیوس کا عظیم مجسمہ کئی مجسمہ سازوں نے بنایا۔ کہتے ہیں‌ کہ اسی مجسمے کی بدولت مغرب اور یونان میں مجسمہ سازی کا فن عروج پر پہنچا۔

زیوس کا مجسمہ
اولمپیا میں موجود اس مجسمے کی اونچائی 42 فٹ ہے۔ اس مجسمہ میں زیوس کو نشستہ حالت میں دکھایا گیا تھا۔ یہ 435 قبل مسیح میں بنوایا گیا۔ اس کی تیاری میں ہاتھی کے دانت، سونے کی تختیاں اور قیمتی پتھر بھی استعمال ہوئے ہیں۔ یہ مجسمہ یونانی دیوتا کی نمائندگی کرتا ہے۔ 5 ویں صدی قبل مسیح میں یہ نابود ہو گیا تھا۔ روایت ہے کہ اولمپس پہاڑی پر فیڈیاس نے زیوس سے ملاقات کی تھی، اور یہ مجسمہ اس سے متاثر ہو کر بنایا گیا۔

موسولس کا مزار
موسولس کا مقبرہ دنیا کا تعمیراتی عجوبہ ہے، اسے 350 قبل مسیح میں قدیم یونانی شہر ہالی کارناسس (جو اب ترکی کا بودروم ہے) کے قریب تعمیر کیا گیا۔ یہ مزار تقریباً 45 میٹر اونچا اور چاروں طرف نقوش اور یونانی طرز تعمیر نظر آتا ہے۔ مؤرخین کے مطابق یہ 12 تا 15صدی عیسوی میں زلزلہ کی وجہ سے تباہ ہو گیا تھا۔ اس کا ڈیزائن ماہرینِ تعمیرات سیتی روس اور پرائنے کے پائتھئس، لیوکیریس، بریائکس، اسکو پاس اور ٹموتھیئس نے بنایا۔

معبد آرتمیس
یہ ایک یونانی دیوی آرتمیس کے لیے وقف کیا گیا معبد تھا، جس کا شمار قدیم دنیا کے سات عجائبات عالم میں ہوتا ہے۔ آرتمیس (Artemis) کے معبد کی طرزِ تعمیر میں یونانی رنگ نمایاں ہے۔ یونانی دیومالا میں آرتیمس کو شکار کی دیوی مانا جاتا ہے جو اپنی تیر اندازی کی وجہ سے مشہور تھی۔ اسے دوشیزگی اور پاکیزگی کی علامت بھی تصور کیا جاتا ہے۔اس کے کئی فن پاروں میں وہ تیر سے کتّے کا شکار کرتے ہوئے دکھائی گئی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں