تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

چوزا انڈے کے اندر کیسے سانس لیتا ہے؟

نئی انسانی زندگی کے وجود میں آنے کے وقت دنیا میں آنے سے قبل ننھی جان اپنی ضرورت کی ہر شے اپنی ماں سے وصول کرتی ہے، لیکن کیا آپ نے سوچا ہے وہ جاندار جو اپنی ماں سے علیحدہ ہو کر دنیا میں آنے کا عمل مکمل کرتے ہیں، وہ اپنی ضروری اشیا کیسے حاصل کرتے ہیں؟

دنیا میں آنے سے قبل ممالیہ جاندار نال کے ذریعے اپنی ماں سے غذا اور آکسیجن وصول کرتا ہے، تاہم یہ عمل ان جانداروں کے لیے ذرا مختلف ہوتا ہے جو اپنی ماں کے شکم سے الگ ہو کر انڈے میں پرورش پاتے ہیں۔

اسی عمل کو جاننے کے لیے ایک السٹریٹڈ ویڈیو میں انڈے کے اندر چوزے کے سانس لینے کے عمل میں بارے میں بتایا گیا ہے۔

انڈے کا چھلکا بظاہر مکمل طور پر بند نظر آتا ہے۔ انڈے کے خول کے اندر دو جھلیاں یا پرتیں موجود ہوتی ہیں جن کے درمیان جگہ خالی ہوتی ہے۔ یہاں پر آکسیجن ذخیرہ ہوتی ہے جو کسی بھی جاندار کے سانس لینے کے لیے ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: شہد کی مکھیوں کے افزائش پانے کی حیرت انگیز ویڈیو

انڈے کے اندر چوزے کی پرورش مکمل ہونے کا دورانیہ 21 دن ہوتا ہے اور یہ آکسیجن اس دورانیے کے لیے کافی ہوتی ہے۔

لیکن یاد رہے کہ آکسیجن جذب کرنے والے جاندار کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج بھی کرتے ہیں، تو پھر بند انڈے میں یہ کاربن کہاں جاتی ہے؟

اگر آپ طاقتور عدسے سے انڈے کا جائزہ لیں تو آپ کو انڈے کی بیرونی سطح پر نہایت ننھے ننھے سے سوراخ ملیں گے۔ بے شمار تعداد میں موجود یہ سوراخ ہی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو انڈے سے باہر نکال کر فضا میں خارج کردیتے ہیں۔

انہی سوراخوں کے ذریعے فضا سے تازہ آکسیجن بھی اندر آتی ہے۔

چوزے کی پرورش کا مطلوبہ دورانیہ مکمل ہونے کے بعد چوزے انڈے کو اپنی چونچ سے توڑنے کی کوشش کرتے ہیں جس کی آواز آپ بھی انڈے کو کان سے لگا کر سن سکتے ہیں۔

انڈے کو توڑ دینے کے بعد چوزا بیرونی فضا سے براہ راست آکسیجن وصول کر کے پہلی سانس لیتا ہے۔ پیدائش کا یہ آخری عمل تقریباً انسانوں سے ملتا جلتا ہی ہے۔

اور ہاں یاد رہے کہ سانس لینے کا یہ عمل تمام پرندوں میں یکساں ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -