کراچی: پاکستانی اداکار فیروز خان نے اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں شرکت کی اور میزبان وسیم بادامی کے معصومانہ سوالات کا جواب دیا۔
فیروز خان نے اپنی زندگی میں اسلام کی اہمیت کے حوالے سے خصوصی گفتگو بھی کی اور بتایا کہ انہیں بہت بار خیال آیا کہ شوبز انڈسٹری مذہب سے متصادم ہے البتہ جب تک نصیب ہے وہ شوبز انڈسٹری کا حصہ رہیں گے اور جس دن قسمت سے متعلق دوسرا فیصلہ ہوگیا تو وہ خود ہی اُس پر عمل کریں گے۔
فیروز خان نے یاسر حسین اور اقرا عزیز کے معاملے پر بھی گفتگو کی اور ایک سوال کے جواب میں اظہار محبت کو ذاتی قرار دیا اس کے ساتھ ہی میشا شفیع اور علی ظفر کیس پر بھی انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا اور مشورہ دیا کہ بہتر ہوتا اگر معاملہ بیٹھ کر حل ہوجاتا کیونکہ علی ظفر کے پیچھے بھی پورا خاندان ہے۔
ایک سوال کے جواب پر فیروز خان نے وزیر اعظم سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اُن کا بہت بڑا مداح ہوں اور اُن سے ملنے کی خواہش بھی ہے تاکہ عمران خان سے بنفس نفیس مل کر اُن کے نظم و ضبط کی تعریف کروں۔
میزبان وسیم بادامی نے مہمان اداکار سے اُن کی بہنوں سے متعلق سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ ’’اگر میری (فیروز خان) پسند کی بات کی جائے تو حمیمہ اور دعا ملکل انڈسٹری میں کام نہیں کریں‘‘۔
اس سوال کے جواب میں فیروز خان نے ’’ہاں‘‘ کا جواب دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے وضاحت کی چونکہ ان کی بہنوں کی ذاتی زندگی پر ان کا کوئی اختیار نہیں اور وہ شوبز انڈسٹری میں کام کرنا بھی چاہتی ہیں تو وہ انہیں منع نہیں کرسکتے۔
انہوں نے اپنی ہاں کی وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر کچھ ایسا ہے جو میں اپنی بہنوں کے لیے کرسکتا ہوں تو انہیں آرام کرنا چاہیے اور اگر وہ کام کرنا چاہتی ہیں تو اسے جاری رکھیں۔