تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

کرونا وائرس، سوشل میڈیا ٹوٹکے، تین سو افراد ہلاک، 1000 سے زائد کی حالت تشویشناک

تہران: ایرانی وزرات صحت نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لیے سوشل میڈیا کے ٹوٹکوں پر عمل کرنے والے سیکڑوں افراد جان کی بازی ہار گئے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے انٹرنیٹ صارفین سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والے دیسی علاج یا گھریلو ٹوٹکوں پر عمل کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس سے بچنے کے لیے اب تک سیکڑوں افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد ممنوعہ کیمیکلز کا استعمال کررہی ہے۔

خبررساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں پانچ سالہ بچے کا حوالہ دیا اور بتایا کہ والدین نے کرونا سے محفوظ رکھنے کے لیے اپنے بچے کو میتھانول پلادیا تھا جس کے بعد وہ نابینا ہوگیا۔

مزید پڑھیں: کیا گرم پانی پینے سے کرونا وائرس ختم ہوجاتا ہے؟

علاوہ ازیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ میتھانول نامی صنعتی کیمیکل استعمال نہیں کریں البتہ شہریوں نے ہدایت کو نظر انداز کیا اور کیمیکل پی لیا۔

رپورٹ کے مطابق ممنوع کیمیکل پینے سے اب تک 300 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ایک ہزار سے زائد شہری ایسے بھی ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔

ایران سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ ممنوع کیمیکل پینسے سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئی۔

ایرانی وزارت صحت کے مشیر ڈاکٹر حسین کا کہنا ہے کہ دنیا کو اس وقت صرف مہلک کرونا وائرس کی وبا کا چیلنج درپیش ہے جب کہ ایران کو کرونا وائرس کے ساتھ ساتھ زہریلی شراب پینے سے ہونے والی ہلاکتوں اور بیماریوں کے چیلنج کا بھی سامنا ہے۔

یاد رہے کہ ایران کرونا وائرس سے شدید متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے اور سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک وہاں 32 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو ئے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 378 تک پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستان میں‌ مرغیاں کرونا وائرس سے متاثر ہورہی ہیں؟

واضح رہے کہ کرونا کے حوالے سے سوشل میڈیا پر  غیر مصدقہ طریقہ علاج بتائے جارہے ہیں، عالمی ادارۂ صحت سمیت دنیا بھر کے ماہرین نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ وہ گھریلو ٹوٹکوں پر عمل نہ کریں جبکہ فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام اور ٹویٹر نے بھی غیرمصدقہ معلومات فراہم کرنے والوں کے خلاف ایکشن لینا شروع کردیا۔

Comments

- Advertisement -