پاک فوج کی جانب سے فاٹامیں دہشت گردوں کے خلاف موثرآپریشنزکاسلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں دہشت گردی کاقلع قمع ہورہاہے اورحکومتی رٹ بحال ہورہی ہے۔
فاٹامیں امن وامان کی بہترصورت حال کے نتائج سامنے بھی آرہے ہیں آپریشنزکے نتیجے میں اپنے آبائی علاقے چھوڑدینے والے خاندانوں کی واپسی کاعمل شروع ہوچکاہے۔
قبائلی علاقوں میں آپریشنزسے متاثرہ افرادکی امداداوربحالی کے لیے قائم ادارہ،فاٹاڈیزاسسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی کے حکام نے اے آروائی نیوزکوبتایاکہ فاٹاکی پانچ بڑی ایجنسیزمیں بے گھرخاندان واپس اپنے علاقوں کوجارہے ہیں۔
حکام کے مطابق شمالی وجنوبی وزیرستان ،خیبر، اورکزئی اورکرم ایجنسی کے 181278خاندان اپنے آبائی علاقوں کوپہنچ چکے ہیں اور اس عمل کے دوران بے گھرخاندانوں کی واپسی کے دوران بچوں کوپولیوکے قطرے بھی پلائی جارہے ہیں۔ 64227 بچوں کوپولیوکے قطرے پلائے گئے ہیں۔
ایف ڈی ایم اے حکام کے مطابق کرم ایجنسی کے 17432، اورکزئی ایجنسی کے 2607، شمالی وزیرستان کے 26954جنوبی وزیرستان کے 22263 اورخیبرایجنسی کے 112022خاندان واپس چلے گئے ہیں۔
آپریشن متاثرین کے لیے پانچ سال قبل قائم نیودرانی کیمپ بے گھرعوام سے خالی ہونے کے بعدمکمل طورپربندکردیاگیاہے حکام کے مطابق وفاقی حکومت اوراعلیٰ عسکری حکام نے فیصلہ کیاہے کہ قبائلی علاقوں میں آپریشن سے بے گھرافرادکی اپنے آبائی علاقوں کومکمل واپسی رواں سال تک یقینی بنائے جائے گی۔
حکومتی فیصلے کی روشنی میں بے گھرافرادکی واپسی کے لیے تمام ترممکنہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، بے گھرخاندانوں کی واپسی کے نتیجے میں ان کے علاقے بھی آبادہوں گے جس سے فاٹامیں معمولات زندگی بحال ہوں گے۔
واضح رہے کہ 2014 میں شروع ہونے والا آپریشن ضرب عضب اب فیصلہ کن مراحل سے گزار رہا ہے اور قبائلی علاقے سے دہشت گردوں کی رٹ ختم کردی گئی ہے۔ آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور بڑی تعداد میں چھاپے اور گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ دریں اثنا فضائی کاروائی میں بھی متعدد دہشت گردوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا ہے۔