اشتہار

زمان پارک : آئی جی پنجاب نے پولیس پیچھے ہٹانے کی وجہ بتا دی

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : آئی جی پنجاب عثمان انور  نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے لیے آنے والی پولیس کے پیچھے ہٹنے کی وجہ بیان کردی، ان کا کہنا ہے کہ ہے کہ ہم نے عدالتی احکامات پر ہرصوررت عمل کرانا ہے۔

اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس اپنا کام جاری رکھے گی، چاہتے ہیں کہ کسی قسم کا جانی نقصان نہ ہو، اہلکار زمان پارک سے فاصلے پر موجود ہیں، نفری کو تبدیل کررہے ہیں۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ آج ڈی آئی جی شہزاد بخاری وارنٹ گرفتاری لے کر لاہور آئے، پنجاب پولیس نے عدالتی احکامات کے مطابق ڈی آئی جی کی معاونت کی۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی کے ساتھ300سے زائد نفری زمان پارک بھیجی تھی، پولیس پر پتھراؤ اور پیٹرول بم حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی سے لے کر کانسٹیبل تک27اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر کارروائی کی گئی، پولیس آپریشن نہیں تھا، ہمیں عدالتیں احکامات پر عمل کرانے دیں، پولیس پرحملے کرکے لوگوں کو دہشت گردی کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام فورس آن بورڈ ہیں، عدالتی احکامات پرعمل تو کرانا ہے، پولیس پر حملے کرنے سے قانون کی حکمرانی کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔

مزید پڑھیں : پولیس کینال روڈ سے پیچھے ہٹ گئی

سڑکیں بلاک کرنے اور حملے کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کریں گے، ایک معصوم شخص جو حادثے میں مرتا ہے اسے بھی پولیس پر ڈال دیا جاتا ہے، ہم نے ایک بھی مسلح پولیس اہلکار زمان پارک نہیں بھیجا۔

انہوں نے واضح کیا کہ اینٹی رائٹ فورس کے علاوہ کسی کو بھی زمان پارک نہیں بھیجا گیا، ہمارے اہلکاروں کے پاس اسلحہ نہیں اسی لیے حملے کیے جارہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں