12.6 C
Dublin
ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

کس ملک میں بندروں کو کھانا دینے پر سزا ملتی ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

بندر انسانوں سے مانوس ہونے والا جانور ہے لیکن سعودی عرب میں اس جانوروں کو کھانا دینا قابل سزا عمل ہے اور اس پر 500 ریال تک جرمانہ ہے۔

بندر کا شمار ان جانوروں میں ہوتا ہے جو انسانوں سے مانوس ہوتے اور جنگلاتی علاقوں سے ملحقہ انسانی بستیوں میں تو یہ آزادانہ آمدورفت کرتے نظر آتے ہیں جب کہ شہروں میں تو تماشا گر اس جانور کے ساتھ تماشا دکھاتے نظر آتے ہیں یا چڑیا گھر میں پنجروں میں قید ہوتے ہیں جن کو لوگ بالخصوص بچے کھانے پینے کی چیزیں دیتے ہیں تاہم سعودی عرب میں بندروں کو کھانا دینا جرم ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں جنگلی حیات افزائش کے قومی مرکزی کے مطابق مملکت میں ببون نسل کے بندروں کو کھانا دینا قابل سزا عمل ہے جس پر 500 ریال جرمانے کی سزا ہے۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق محکمے کا کہنا ہے کہ شاہراہوں سے سفر کرتے وقت بعض افراد بابون بندروں کو اپنی گاڑی سے کھانا ڈالتے ہیں وہ ایسا نہ کریں اس پر سزا ہے۔ دوران سفر سی سی کیمروں سے مسافروں کی ہر حرکت ریکارڈ ہو رہی ہے اور اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔

واضح رہے کہ قومی مرکز برائے افزائش جنگلی حیاتیات ان دنوں سعودی عرب کے متاثرہ مقامات پر ببون بندروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مسئلے سے نمٹنے کی کوشش کر رہا ہے اور بندروں کے لیے کھانا ڈالنے سے روکنے کے لیے 340 سے زیادہ انتباہی بورڈ نصب کیے ہوئے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں